بلوچستان حکومت میں شمولیت پر پی ٹی آئی 2دھڑوں میں تقسیم

168

کو ئٹہ(نمائندہ جسارت) تحریک انصاف بلوچستان میں صوبائی حکومت میں شمولیت کے معاملے پر 2 دھڑوں میں تقسیم ہوگئی۔ صوبائی صدر یار محمد رند کی مخالفت کے باوجود جہانگیر ترین کی ایماں پر 3 ارکان اسمبلی حکومتی بنچوں پر بیٹھ گئے اور حکومتی عہدے بھی حاصل کرلیے۔یار محمد رند پارٹی میں مداخلت پروزیراعلیٰ بلوچستان سے بھی ناراض ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف بلوچستان اندرونی اختلافات کا شکار ہوگئی۔صوبائی صدر سردار یار محمد رند نے مرضی کی وزارتیں نہ ملنے پر صوبائی کابینہ کا حصہ نہ بننے اور آزاد بنچوں پر بیٹھنے کا فیصلہ کیا۔ پی ٹی آئی کے3 رکن صوبائی اسمبلی نے نصیب اللہ مری کی قیادت میں بغاوت کردی اورحکومتی بینچوں پر بیٹھ کر ڈپٹی اسپیکر اور صوبائی وزیر کے عہدے حاصل کرلیے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں ارکان اسمبلی جہانگیر ترین کی ایما پر صوبائی قیادت کے فیصلوں کو نظر انداز کرکے بلوچستان عوامی پارٹی کی حمایت کررہے ہیں۔جس پر سردار یار محمد رند سخت ناراض ہیں ۔ سردار یار محمد رند وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال اور بلوچستان عوامی پارٹی سے بھی سخت ناراض ہیں اسی لیے عارف علوی اور پارٹی کے مرکزی رہنماؤں کے ساتھ جام کمال سے ملاقات کے لیے زیراعلیٰ ہاؤس جانے سے بھی انکار کیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یار محمد رند صدارتی انتخابات کے بعد سخت مؤقف اختیار کرینگے اوربلوچستان عوامی پارٹی اور اپنی پارٹی کی مرکزی قیادت کو ٹف ٹائم دینگے۔