بلوچستان کابینہ کے 10 وزرا کو محکموں کے قلمدان تفویض 

297

کو ئٹہ(نمائندہ جسارت) بلوچستان کابینہ کے ارکان کو محکموں کے قلمدان سونپ دیے گئے۔ میر محمد عارف محمد حسنی وزیر خزانہ ، نصیب اللہ مری وزیر صحت، سلیم احمد کھوسہ وزیر داخلہ و قبائلیاموراور ظہور احمد بلیدی وزیرِ اطلاعات بلوچستان ہوں گے۔ محکمہ تعلیم اور محکمہ ترقی و منصوبہ بندی سمیت دیگر کئی محکموں کا چارج کابینہ کے اگلے مرحلے کی تشکیل تک وزیراعلیٰ بلوچستان کے پاس ہوگا۔محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن بلوچستان کے کیبنٹ سیکشن کی جانب سے جمعرات کوجاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان نے کابینہ میں شامل 10 وزرا اور ایک مشیر کو محکموں کے قلمدان تفویض کردیے ہیں۔ کابینہ کے ارکان نے تین دن قبل حلف اْٹھایا تھا۔ محکمہ خزانہ کی اہم وزارت بلوچستان عوامی پارٹی کے میر عارف محمد حسنی کو سونپی گئی ہے۔ دوسری اہم وزارت محکمہ تعمیرات و مواصلات بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئر ہنما نوابزادہ طارق مگسی کو دے دی گئی ہے۔ وہ سابق گورنر بلوچستان نواب ذوالفقار علی مگسی کے بھائی ہیں۔ پی ٹی آئی کے رکن نصیب اللہ مری کو محکمہ صحت کا قلمدان دیا گیا ہے، وہ ضلع ناظم کوہلو رہ چکے ہیں۔ بی اے پی کے ظہور احمد بلیدی وزیراطلاعات ہوں گے۔ سلیم احمد کھوسہ کو محکمہ داخلہ و قبائلی امور کا وزیر بنایا گیا ہے۔ بی اے پی کے نور محمد دمڑ کو پبلک ہیلتھ انجینئر کی وزارت دی گئی ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے انجینئر زمرک خان اچکزئی کو زراعت اور محکمہ امداد باہمی کا قلمدان تفویض کیا گیا ہے۔ سابق مشیر خزانہ میر خالد لانگو کے چھوٹے بھائی ضیا اللہ لانگو محکمہ جنگلات و جنگلی حیات سنبھالیں گے۔ سردار سرفراز چاکر ڈومکی ڈومکی کو صوبائی وزیر ثقافت ،سیاحت اور آثار قدیمہ مقرر کیا گیا ہے۔ سردار صالح محمد بھوتانی کو خوراک، قانون و پارلیمانی امور کی وزارت دی گئی ہے۔ژوب سے پہلی بار رکن صوبائی اسمبلی بننے والے مٹھا خان کاکڑوزیراعلیٰ بلوچستان کے مشیر برائے امور حیوانات اور ڈیری ڈویلپمنٹ ہوں گے۔ تعلیم اور ترقی و منصوبہ بندی جیسی اہم وزارتوں کا قلمدان کسی کو نہیں دیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صدارتی انتخابات کے بعد کابینہ میں توسیع کی جائے گی، تب تک محکمہ تعلیم اور ترقی و منصوبہ بندی سمیت دیگر وزارتوں کا چارج وزیراعلیٰ جام کمال کے پاس رہے گا۔