منصب ہماری منزل نہیں‘ جمہوریت کااستحکام چاہتے ہیں‘فضل الرحمن

362
کوئٹہ :صدارتی امیدوار مولانا فضل الرحمن اور محمود خان اچکزئی پریس کانفرنس کر رہے ہیں ∗
کوئٹہ :صدارتی امیدوار مولانا فضل الرحمن اور محمود خان اچکزئی پریس کانفرنس کر رہے ہیں ∗

کو ئٹہ (نمائندہ جسارت) حزب اختلاف کے صدارتی امیدوار مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوری ادارے مستحکم ہونے چاہییں۔متحدہ اپوزیشن کی جدوجہد جمہوریت کے استحکام کی منزل پر جانے کا راستہ ہے، پیلز پارٹی اپنا امیدوار دستبردارکرے تو متحدہ اپوزیشن کی کامیابی یقینی ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے ساتھ میڈیا سے گفتگوکر تے ہو ئے کیا۔ فضل الرحمن نے کہا کہ منصب ہما ری منزل نہیں، آئین اور قانون کی بالادستی اور جمہوری ادا روں کے استحکام کے لیے جو جدوجہد ہم نے شروع کی ہے، یہی منزل پر پہنچنے کا راستہ ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ وہ محمود خان اچکزئی کے مشکور ہیں جو اس جدوجہد میں ان کا سہارا بن گئے۔ ا نہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے وزیراعظم کے انتخاب کے وقت بھی متحدہ اپوزیشن کا ساتھ نہیں دیا، اگر وہ ساتھ دیتے تو وزیر اعظم بھی اپوزیشن کا منتخب ہو سکتا تھا، اب صدارتی انتخاب میں بھی پیپلز پارٹی نے متفقہ امیدوارکی حمایت کے بجائے اپنا امیدوار کھڑا کر دیا ہے، اگر متحدہ اپوزیشن کا ایک امیدوار نہ ہوا تو یہ بڑی رضامندی سے حکومت کو فائدہ پہنچانے کے مترادف ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت حزب اختلاف کی جماعتیں ملکی سیاست اورمعیشت کوعالمی سازشوں سے آزاد کرانے کی جدوجہد کر رہی ہیں،مجھے یقین ہے پیپلزپارٹی اپناامیدواردستبردارکرے گی۔ اس موقع پر محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ ہم اپوزیشن جماعتوں کا متحدہ امیدوار لانے کی کوشش کررہے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ عمران خان اور مولانا فضل الرحمن ایک ہی چبوترے پرکھڑے ہوکر سلامی لیں، ہمیں ایشین ٹائیگر بننے کے لیے آئین کی بالادستی کو یقینی بنانا ہوگا۔ ان کا کہناتھا کہ فضل الرحمن امام بھی ہیں جمہوری بھی اورحزب اختلاف کے صدارتی امیدوار بھی ہیں، تبدیلی کا نعرہ پی ٹی آئی نے دیا اگر پیپلزپارٹی نے ساتھ دیا تو اصل تبدیلی ہم لائیں گے اور کیا مزہ آئے گا جب عمران خان وزیراعظم اور مولانا فضل الرحمن صدر ہوں گے۔