جسٹس طاہرہ صفدر بلوچستان ہائیکورٹ کی 32 ویں چیف جسٹس مقرر

95

کو ئٹہ (نمائندہ جسارت) جسٹس طاہرہ صفدر کو بلوچستان ہائیکورٹ کا 32واں چیف جسٹس مقرر کر دیا گیا، جسٹس طاہرہ صفدر آج اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گی۔ چیف جسٹس نور محمد مسکانزئی کی ریٹائرمنٹ پر بلوچستان ہائیکورٹ میں فل کورٹ ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سبکدوش چیف جسٹس نور محمد مسکانزئی نے کہا کہ معاشرے میں عدل و انصاف اور بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ عدلیہ کا فرض ہے۔ یقین ہے کہ آنے والے چیف جسٹس صاحبان عدالتی انصاف اور عدل کی روایت کو کامیابی سے آگے بڑھائیں گے۔ فل کورٹ ریفرنس سے نئی چیف جسٹس بلوچستان
ہائیکورٹ جسٹس طاہرہ صفدر جسٹس جمال مندوخیل، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان رؤف عطا، ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل، بلوچستان ہائیکورٹ بار کے صدر شاہ محمد جتوئی اور بلوچستان بار کونسل کے سینئر رکن راہب خان بلیدی نے سابق چیف جسٹس نور محمد مسکانزئی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے لیے بحیثیت جسٹس محمد نور مسکانزئی کے فیصلے کبھی فراموش نہیں کیے جائیں گے، جسٹس نور محمد مسکانزئی جون1998ء سے دسمبر 1998ء تک اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان رہے،بطور وکیل اسپیشل پراسیکیوٹر کسٹم مکران ڈویژن ذمے داریاں نبھائیں،،مکران اسکاؤٹس اور پی ٹی سی ایل مکران کے لیگل ایڈوائزر بھی رہے۔ نور محمد مسکانزئی نے7 ستمبر 2009ء کو ایڈیشنل جج بلوچستان ہائیکورٹ کا عہدہ سنبھالا،11 مئی2011ء کو عدالت عالیہ کے مستقل جج بنے جبکہ 26 دسمبر 2014ء کو چیف جسٹس بلوچستان کے عہدے کا حلف اٹھایا، وہ3 سال8 ماہ اس عہدے پر فائز رہے، بطور چیف جسٹس انہوں نے 90 آئینی پٹیشنز کی سماعت کی۔ جسٹس محمد نور مسکانزئی کی ریٹائرمنٹ کے بعد بلوچستان ہائیکورٹ میں موجودہ ججز کی تعداد 9 رہ جائے گی۔