پکوڑوں اور سموسوں سے بچت کا فائدہ نہیںِ ،اربوں کھربوں کے معاملات درست کیے جائیں ،وزیراعلیٰ بلوچستان 

159

کوئٹہ( نمائندہ جسارت )وزیراعلیٰ بلوچستان نے سادگی اپنانے کی پالیسی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پکوڑے اور سموسے نہ کھانے سے بچائے گئے پیسوں سے ملک نہیں بن سکتا۔ چھوٹی چھوٹی چیزوں پر وقت ضایع کرنے کے بجائے اربوں کھربوں روپے کے معاملات کو درست کرکے عوام کی زندگیوں کیلیے بہتری کیلیے پائیدار کام کرنا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار جام کمال خان نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں درخت لگا کر گرین پاکستان مہم کے آغاز کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سہولت دینے میں کوئی قباحت نہیں لیکن کام ہونا چاہیے ،بیورو کریسی اور باقی لوگوں کو تین ماہ کا وقت دیں اور دیکھیں کہ اچھا کام کررہے ہیں تو سراہیں اور سہولیات بھی دیں مگر گاڑیوں کی نیلامی جیسی باتوں پر توجہ دینے کی بجائے ہمیں کام اور مقصد کی طرف توجہ دینی چاہیے اور بڑے پیمانے پر ہونیوالے ان معاملات کو درست کرنا ہوگا جو اس صوبے اور ملک کو پستی کی طرف لے جانے کا سبب بنیں۔انہوں نے کہا کہ سول سیکرٹریٹ میں کام کرنے کا ماحول ہی نہیں، سہولیات ہی نہیں۔ پولیس اور لیویز کا انفراسکچر دیکھیں۔ اضلاع کی حالت دیکھیں وہاں گاڑیاں ہی نہیں۔ افسران کرایے پر گاڑیاں لیکر دورے کرتے ہیں۔ ہماری پالیسی ہے کہ ایکسٹرا لگژری میں نہ جائیں مگر بنیادی ضروریات کو پورا کیا جائے،سہولیات دیں اور کام لیں۔ ہم ،ہمارے وزرا اور ہماری ٹیم ہے ہم کام کرنے آئے ہیں اور کام کرکے دکھائیں گے۔ کام میں کمزوری، کوتاہی ہے اور محنت بھی نہیں پھر اضافی مراعات تو دور سہولیات بھی نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میرا اپنا ایک اصول ہے کہ کامسٹیکس آف پولیٹکس کو تبدیل کرنا چاہیے۔ پکوڑے اور سموسے نہ کھانے سے ملک نہیں بنائے جاسکتے۔ انگریزی کہاوت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اربوں اور کھربوں روپے کی بے ضابطگیوں کو نظر انداز کرکے چھوٹی چیزوں پر وقت ضایع کرنا قوم کے ساتھ مذاق کے سوا کچھ نہیں ہوگا۔ یہ کہنا ہے کہ چائے کی پیالیاں 2 تھیں کہ3ان چیزوں پر وقت برباد کرنے سے بہتر ہے کہ بڑے معاملات کو دیکھا جائے جہاں اربوں کھربوں روپے کی بات ہورہی ہے۔انہوں نے شجر کاری مہم سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کی جانب سے صوبے میں شجرکاری مہم کے حوالے سے نوٹیفیکیشن بھی جاری کیا گیا ہے مہم کے دوران صوبے میں مجموعی طورپر11ہزار درخت لگائے جائینگے صوبائی دارلحکومت میں 5ہزار،ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں ایک ہزار درخت لگائے جائینگے ضلعی ہیڈکوارٹرز میں بھی 5ہزار درخت لگائے جانے کا ٹارگٹ رکھا گیا ہے۔