گیس اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ واپس لیا جائے، میاں مقصود

109

لاہور (وقائع نگار خصوصی) متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ گیس کے نرخوں میں 46 فیصد اور بجلی کے ٹیرف میں 2 روپے فی یونٹ اضافہ افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔اس اضافے سے ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آئے گااورغربت کی چکی میں پسے عوام کی زندگی مزید مشکلات سے دوچار ہوجائے گی۔تحریک انصاف کی نئی حکومت سے عوام یہ توقع کررہے تھے کہ وہ برسراقتدار آکر عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف فراہم کرے گی مگر وزیر اعظم عمران خان نے اپنے سوروزہ پلان کے شروع میں ہی قوم کو مایوس کردیا ہے۔انہوں نے کہاکہ گیس اور بجلی کے نرخوں میں اضافے کو فی الفور واپس لیاجائے۔یوں محسوس ہوتاہے کہ جیسے موجودہ حکومت بھی ماضی کے حکمرانوں کی ڈگرپر چل پڑی ہے۔ عوامی مشکلات اور مسائل کے حل سے بھی کوئی غرض نہیں۔ بجلی کی قیمتیں بڑھانے سے عوام پر 200 ارب روپے کا اضافی بوجھ بڑھے گا۔ ہر سال لائن لاسزمیں اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے۔ محکمہ کی غفلت کا خمیازہ عوام کیوں بھگتیں؟۔ حکمران عوام کی زندگی اجیرن بنانے اور بجلی گیس کے نرخوں میں اضافہ کرنے کے بجائے ان کی قیمتوں میں نمایاں کمی کریں تاکہ لوگ سکھ کا سانس لے سکیں۔ عمران خان اور ان کی ٹیم نے ایک نئے پاکستان کی بات کی تھی جہاں لوگوں کی زندگی میں آسودگی ہوگی۔ ظلم کانظام نہیں ہوگا، ریلیف میسر ہوگا۔ غریب شخص بھی پیٹ بھر کر کھانا کھائے۔ امیر غریب کی تفریق ختم ہوگی۔ مہنگائی کے ہاتھوں مجبور ہو کر کوئی خودکشی نہیں کرے گا، اب انہیں قوم سے کیے گئے اپنے وعدوں پر عمل کرکے دکھانا چاہیے۔ لوگ موجودہ حکومت کی 100 دنوں کی کارکردگی کو گہری نگاہ سے مانیٹر کررہے ہیں۔ ہم امید رکھتے ہیں کہ تحریک انصاف کی حکومت مہنگائی، غربت اور بے روزگاری ختم کرنے کے لیے عملی اقدامات کرے گی۔ پی ٹی آئی کی حکومت کو پاکستان اور عوام کو درپیش مسائل کاٹھیک ادراک کرتے ہوئے ان کو حل کرنا چاہیے۔ محض دکھاوے کے اقدامات سے کچھ نہیں ہوگا۔ پی ٹی آئی کی حکومت کوماضی کے حکمرانوں اور ان کے انجام سے سبق سیکھنا ہوگا۔ عوام نے دو پارٹی نظام کو رد کرکے پی ٹی آئی پر اعتماد کا اظہار صرف اور صرف اس لیے کیا تھا کہ وہ ملک میں حقیقی معنوں میں تبدیلی چاہتے تھے۔ المیہ یہ ہے کہ عوامی مسائل میں کمی کی بجائے اضافہ کیاجارہاہے جو کہ قوم کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔