معاشی استحکام کیلیے مال داروں سے پیسہ لے کر غریبوں پر خرچ کیا جائے

132

راولپنڈی (وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی رکن شوریٰ وامیرضلع راولپنڈی شمس الرحمن سواتی نے کہا ہے کہ حکومت نے عوام سے جو وعدے کیے ہیں ، انہیں پورا کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ حکومت عوام کی توقعات پر پوری اتر سکے ۔ امیر ،امیر تر اور غریب ، غریب تر ہور ہا ہے ۔ پہلے مرحلے میں حکومت کو ایسے اقدامات کی طرف توجہ دینی چاہیے تھی جس سے عوام کو ریلیف ملتا ۔ کارکنان کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ معاشی استحکام کے لیے مال داروں سے پیسہ لے کر غریبوں پر خرچ کیا جائے ۔ وسائل کا رخ غریبوں کی طرف موڑنا اور محلوں اور بنگلوں کے بجائے جھونپڑیوں میں رہنے والوں کی پریشانیوں کا مداوا کرنا از حد ضروری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مال دار دولت سمیٹ رہاہے اور غریب دو وقت کی روٹی کے لیے پریشان ہے ۔ اسے تعلیم اور علاج کی سہولت میسر ہے نہ اسے عدالتوں سے انصاف ملتا ہے ۔ معاشی زبوں حالی کی اصل وجہ سودی نظام ہے ،حکومت آئینی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے سودی نظام معیشت کا خاتمہ کرے اور زکوٰۃ اور عشر کا پاکیزہ نظام نافذ کیا جائے تاکہ عام آدمی کا معاشی استحصال نہ ہو ۔ انہوں نے کہاکہ سودی نظام کے ہوتے ہوئے ہم معاشی ترقی نہیں کر سکتے ۔ ہم پاکستان میں ایسا معاشی نظام چاہتے ہیں جس میں حلال کمائی کے دروازے کھلیں اور حرام کے بند ہوں ۔ انہوں نے کہاکہ اسلام کا ایک مکمل معاشی نظام ہے اور آئین پاکستان اسی نظام کو رائج کرنے کا مطالبہ کرتاہے ۔