حکمران مسائل پر توجہ کے بجائے نمائشی اقدامات کر رہے ہیں ، میاں مقصود

165

لاہور(وقائع نگار خصوصی)متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کادورانیہ بڑھتا جارہاہے۔کئی کئی گھنٹوں پر محیط لوڈشیڈنگ نے لوگوں کا براحال کردیا ہے۔ترقیاتی کاموں اور کھمبوں کی تبدیلی کے نام پر لوڈشیڈنگ کے علاوہ بریک ڈاؤن،ٹرپنگ اور بغیر کسی شیڈول کے بجلی کی بندش سے عوام کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔لوگوں میں اضطراب پایا جاتا ہے ۔ لوڈشیڈنگ فری فیڈرز سے بھی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔بجلی کا شارٹ فال 5ہزار782 میگا واٹ تک پہنچ گیا ہے۔حکمران مسائل پر توجہ دینے کے بجائے نمائشی اقدامات کررہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزمختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ ملک میں اس وقت توانائی کا بحران شدیدہوچکاہے جس کی وجہ سے صنعتیں بند اور مزدور بے روزگار ہورہے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ہر سال معاشی حالات سے دلبرداشتہ 10ہزار افراد اوسطاً خودکشی کی کوشش کرتے ہیں جوکہ انتہائی تشویش ناک امر ہے۔پنجاب میں پانچ ہزار واقعات درج کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ عدالت عظمیٰ اور حکومت کی جانب سے نئے ڈیمز بنانے کے حوالے سے فنڈ ریزنگ اور عوام میں شعور بیدارکرنا اگرچہ خوش آئند ہے مگر ضرورت اس امر کی ہے کہ ڈیم بنانے کے حوالے سے عملاً اقدامات بھی ساتھ ساتھ کیے جائیں۔کالاباغ ڈیم سمیت تمام چھوٹے بڑے ڈیم فوری تعمیر کیے جانے چاہئیں،نئے ڈیمز پاکستان کی بقاکی ضمانت ہیں۔انہوں نے کہاکہ بھارت سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں شاہ پور کنڈی ڈیم تعمیر کرنے جارہاہے جو کہ2020ء تک مکمل ہوجائے گا۔ بھارت تیزی کے ساتھ پاکستان کے حصے میں آنے والے دریاؤں پر ڈیم بناکرپانی چوری کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کو بنجر کرنے کی سازشیں کررہاہے۔بھارتی آبی جارحیت کامقابلہ کرنے کے لیے ہماری حکومت کواس معاملے میں سنجیدگی دکھانی ہوگی۔میاں مقصوداحمد نے مزیدکہاکہ ملک کودرپیش آبی مسائل کاحل صرف ایک دو ڈیمزکی تعمیر سے ممکن نہیں۔ہمیں کالاباغ ڈیم کے ایشوپر بھی سب کو متحد کرنا ہوگا۔کالاباغ ڈیم سے جہاں ایک طرف سستی بجلی وافر دستیاب ہوگی وہاں دوسری طرف روزگارکے نئے مواقع بھی ملیں گے۔المیہ یہ ہے کہ ہر سال اربوں ڈالر کاپانی سمندر برد ہوجا تا ہے ۔ ہم پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو بڑھاکرہر سال اربوں ڈالرکاپانی بچاسکتے ہیں۔