نیا بجٹ ، نئے ٹیکس

494

نئی حکومت نے پرانی حکومت کے بجٹ کی جگہ نیا وفاقی بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کی ضرورت کیا تھی؟ یہ کیوں کیا جارہا ہے اس کاجواب تو نہیں ملے گا لیکن بجٹ نیا بنانے سے جو اثرات ہوں گے وہ نئے پاکستان کے لیے اچھے نہیں ہوں گے۔ اس فیصلے کے نتیجے میں ایک ہزار سے زاید اشیاء پر ڈیوٹی میں اضافہ ہونے کا امکان ہے جبکہ موبائل فون پر ٹیکس بڑھ کر 17.5 فیصد اضافہ ہوجائے گا۔ گاڑیوں، فرنس آئل اور ٹائروں پر بھی اضافی ٹیکس لگیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت ترقیاتی بجٹ میں بھی کمی کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ جبکہ 4 لاکھ ماہانہ سے زیادہ آمدنی والوں پر ٹیکس لگانے کا جو ارادہ تھا اس پر جمعرات کو فیصلہ کر لیا گیا اور 4سے 8 لاکھ آمدنی والوں کو ایک بار پھر ٹیکس دائرے میں لایا گیا ہے جبکہ 8سے 12 لاکھ آمدنی والوں پر بھی ٹیکس عاید کردیا گیا ہے۔ سابقہ دور میں 12لاکھ روپے تک آمدنی والے ٹیکس سے مستثنیٰ تھے۔ ان فیصلوں کا براہ راست اثر عوام پر پڑے گا۔ جو آنے والے دنوں میں حکومت کے لیے بھی پریشانی کا سبب بنے گا۔ یہ صورت حال اپوزیشن کو پارلیمنٹ میں ہنگاموں کے لیے مواد فراہم کرے گی۔