حکمران ملکی حالات کے درست ادراک کرنے کی کوشش کریں

148

پشاور(وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی ضلع پشاور کے جنرل سیکرٹری عتیق الرحمن نے ضلعی سیکرٹریٹ میں علما کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ قادیانیت کو ترویج دینا ، ان کی طرف سرعام میڈیا مہم چلانا اور اس پر حکومتی اداروں کی خاموشی سوالیہ نشان بنتا جارہا ہے نام نہاد سول سوسائٹی کی طرف سے قادیانیت کے دفاع میں جلوس پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی خاموشی لمحہ فکر ہے ۔ اس طرح پاکستان کو انارکی کی طرف دھکیلا جارہا ہے، 1973ء کے آئین اور 1984ء کے ایکٹ کے تحت قادیانیت سے وابستہ افراد پر یہ پابندی ہے کہ اسلامی شعائر کا استعمال نہیں کرسکتے لیکن6ستمبر 2018ء کو قادیانی جماعت نے اسلامی شعائر کا کھلم کھلا استعمال کیا لیکن پیمرا کا ادارہ یا کوئی اور قانون نافذ کرنے والا ادارہ حرکت میں نہ آیا جوکہ انتہائی افسوس کا مقام ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکمران حالات کا درست ادراک کرنے کی کوشش کریں ملک کے اہم اداروں میں قادیانی جماعت کے گھس بیٹھیوں کو باہر نکالیں قانوناً ان پر پابند ی ہے کہ یہ اپنی جماعت کی تبلیغ وترویج نہیں کرسکتے لیکن ایک ماہ سے پاکستان میں یہ کھیل دوبارہ شروع کیا جاچکا ہے ۔جماعت اسلامی علما اور عام مسلمانوں کو اس غیرقانونی عمل کیخلاف متحد کرے گی اور پاکستان کے آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے ہر محاذ پر جدوجہد جاری رکھے گی۔