کان کنوں کی ہلاکت پر اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان کو نوٹس

89

لاہور (آن لائن) عدالت عظمیٰ نے گزشتہ 8 برسوں میں بلوچستان میں 318 کان کنوں کی اموات کے خلاف دائر درخواست پر اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان کو نوٹس بھیجتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار اسامہ خاور کے وکیل میاں ظفر اقبال نے عدالت کو بتایا کہ 2010ء سے 2018ء کے درمیان 8 برسوں میں حادثات کے نتیجے میں 318 کان کن اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ انہوں نے کہا کہ معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے کمیشن قائم کیا جائے جبکہ تکنیکی ماہرین کو بھی
کمیشن کا حصہ بنایا جائے۔ لاکھوں مزدوروں کو حفاظتی اقدامات نہ ہونے سے جان کے خطرات ہیں مگر قانون میں بھی انہیں کوئی تحفظ فراہم نہیں کیا گیا۔ عدالت سے استدعا کرتے ہیں کہ مزدوروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے قوانین میں ضروری ترامیم کا حکم صادر کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معلومات تک رسائی نہ ہونے کی بنا پر آج تک کتنے کان کن جان سے چلے گئے ان کے بارے میں حقیقی معلومات اور اعداد و شمار بھی دستیاب نہیں ہیں۔