افغان امن میں پاکستان کا استحکام

248

پاکستان کے وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار خان آفریدی نے بہت واضح طور پر کہاہے کہ افغانستان میں امن کے بغیر پاکستان میں استحکام ممکن نہیں۔ شہر یار خان نے یہ بات اس وقت کہی جب پاکستانی وزیر خارجہ افغانستان گئے ہوئے تھے اور امریکا پاکستان پر افغانستان کی رکھوالی اور وہاں کے امن کے حوالے سے دباؤ ڈال رہا ہے جب کہ افغان حکومت اپنی سیکورٹی کے حوالے سے فکر مند ہے۔ پاکستانی وزیر مملکت نے در اصل اس حقیقت کی نشاندہی کی ہے کہ پاکستان اور افغانستان کا امن و استحکام ایک دوسرے کے معاملات میں مداخلت نہ کرنے اور بیرونی قوتوں کی مداخلت ختم کرنے ہی سے تعلق رکھتا ہے۔ وزیر مملکت نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا ہے اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے دورہ کابل میں بھی کم و بیش اسی قسم کی باتیں کی گئی ہیں۔ دونوں ممالک نے چیلنجوں سے مل کر نمٹنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ لیکن چیلنجوں کا تعین کون کرے گا۔ دونوں ملکوں کے لیے اصل چیلنج ایک بیرونی قوت کی خطے میں موجودگی ہے۔ وہ خطے سے نکل جائے تو دونوں ممالک اپنے اختلافات کچھ ہی دنوں میں باہمی بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے حل کرسکتے ہیں۔ پاکستان کو بھی افغانستان کی ضرورت ہے اور افغانستان کو بھی۔ اور ایک دوسرے کے ملک میں امن و استحکام دونوں ہی کے مفاد میں ہے۔