میٹرک بورڈ کاایک گڑبڑ چھپانے کیلیے بے قاعدگی کرنیکا فیصلہ

422

کراچی (رپورٹ:محمدانور) بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کراچی میٹرک میں اے ون گریڈ حاصل کرنے والے 128 طالبعلموں کو 25 ہزار روپے کی انعامی رقوم کے چیکس تاحال جاری نہیں کرسکی، اس گڑبڑ سے نمٹنے کے لیے بورڈ افسران مزید بے قاعدگی کے لیے سرگرم ہوگئے ان کی کوشش ہے کہ ایک128 طلبہ اور طالبات کو ان بچوں کے چیکس دے دیے جائیں جنہوں نے اب تک یہ وصول نہیں کیے۔ حکومت سندھ نے میٹرک امتحانات 2017ء میں اے ون گریڈ حاصل کرنے والے سائنس سمیت تمام گروپس کے تمام طلبہ و طالبات کو 25 ہزار روپے بطور انعام بذریعہ چیکس دینے کا اعلان کیا تھا۔حکومت نے 49 کروڑ 29 لاکھ 25 ہزار روپے کے فنڈز رواں سال جون میں جاری کردیے تھے۔ فنڈز ملنے کے باوجود بورڈ نے جنرل ، اسپیشل اورسائنس گروپ کے 128 اے ون گریڈ والے کسی طالبعلم کو چیکس جاری نہیں کیے ۔ بورڈ کے چیئرمین پروفیسر سعید الدین نے دعویٰ کیا تھا کہ سائنس گروپ کے تمام اے ون گریڈ والے طلبہ کو چیکس جاری کرچکے ہیں ،تاہم سائنس گروپ کے 128 طالبہ نے اپنی درخواستوں میں واضح کیا کہ انہیں چیکس وصول نہیں ہوئے۔ بورڈ ذرائع کے مطابق اس گڑ بڑ پر ’’ جسارت ‘‘ میں خبروں کی اشاعت کے بعد حکومت کی جواب طلبی پر میٹرک بورڈ نے 128 طلبہ کو جاری کیے گئے چیک کینسل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو کسی وجہ سے یہ چیک حاصل نہیں کرسکے تھے۔ بورڈ نے گھروں یا اسکولوں کے پتے پر بھیجنے سے گریز کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فیصلے پر عمل سے ایک اور بے قاعدگی ہوجائے گی کیونکہ ایسی صورت میں وہ طالبعلم حقدار اپنے چیک سے محروم ہوجائیں گے، فیصلے پر عمل کرنے سے متعلقہ افسران نے انکار کردیا ہے ، چیئرمین، سیکرٹری اور کنٹرولر کی کوشش ہے کہ کسی طور پر 128 دعویداروں کو انعامی رقم کے چیکس جاری کردیے جائیں۔ ذرائع کے مطابق تمام اے ون گریڈ طلبہ کو چیکس جاری نہ کیے جانے کے عمل میں بے قاعدگی آئی ٹی ڈپارٹمنٹ سے ہوئی جہاں مبینہ طور پر نااہل اور چیئرمین کے پسندیدہ ملازمین تعینات ہیں۔ محروم 128 طالبعلموں کی مجموعی انعامی رقوم 32 لاکھ روپے بنتی ہے،یہ رقم کہاں گئی اس کا جواب متعلقہ افسران نہیں دے رہے۔ بورڈ کی پورٹ میں سائنس گروپ کے اے ون گریڈ حاصل کرنے والے طالب علموں کی تعداد18800 بتائی تھی۔ بعدازاں دیگر رزلٹ شیٹ میں تمام گروپس میں اے ون گریڈ حاصل کرنے والے طالبعلموں کی تعداد بڑھاکر 19 ہزار 645 ظاہر کی گئی۔ ان ہی اعداد و شمار سے حکومت نے ان طالبعلموں کی مد میں 49 کروڑ 11 لاکھ25 ہزار روپے بورڈ کے سپرد کیے تھے۔