کراچی پریس کلب میں صحافیوں کیلئے تحقیقاتی صحافت اور معلومات تک رسائی کے حوالے سے ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔

346

کراچی پریس کلب میں سینٹر فار ایکسلنس ان جرنلزم ، انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کے تعاون سے گزشتہ روز صحافیوں کیلئے تحقیقاتی صحافت اور معلومات تک رسائی کے حوالے سے ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ میں پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کی بڑی تعدادنے شرکت کی۔

ورکشاپ میں صحافیوں کو تحقیقاتی صحافت، معلومات تک رسائی کے قانون اور معلومات کے حق کا قانون 2016 کے تحت درخواست دینے کے طریقہ اور تحقیقاتی صحافت کے لیے اس قانون کا استعمال اور بہتر رپورٹنگ پر خصوصی تربیت دی گئی۔

تحقیقات کی رپورٹنگ کے معیار کو بہتر بنانے اور تحقیقاتی صحافت کے حوالے سے شرکاء کو آگاہ کیا۔ تحقیقاتی رپورٹنگ کے پہلے سیشن سے کراچی پریس کلب کہ سا بق سیکر یٹری اور صحافیوں کی عالمی تنظیم (آئی سی آئی جے)کے رکن عامر لطیف نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی ورکشاپ کا مقصد صحافیوں کی صلاحتوں میں نکھار پیدا کرنا اور صحافیوں کے کیرئیر کو طوالت بخشنا ہے۔ہر شعبے میں صحافی کو کہیں نہ کہیں تحقیقاتی صحافت کا استعمال کرنا پڑتا ہیں ۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ جس کے بارے میں رپو رٹنگ کی جا رہی ہو اس کے بارے سے مکمل آگاہی ہونا ضروری ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ کہا اس ورکشاپ کے بعد صحافیوں کو تحقیقا تی صحافت مزید موئثر طریقے سے انجام دینے میں مدد ملے گی۔

تحقیقاتی صحافت کے دوسرے سیشن کا آغاز سینئر صحافی اشرف خان نے کیا انہوں نے تحقیقاتی صحافت کے حوالے سے اپنی بہت سی رپورٹ مثال کے طور پر بیان کی ہیں،انہوں نے کہا کہ تحقیقاتی صحافی کو ہمارے میڈیا میں کوئی جگہ نہیں ملتی جبکہ متنازعہ رپورٹس کو لوکل میڈیا میں جگہ اور وقت دونوں ملتے ہیں۔ 

ورکشاپ کہ اختتا می سیشن میں صحافیوں کو معلومات تک رسائی کے حوالے سے ڈاکٹر رضا ر گر دیزی نے معلومات تک رسائی کہ قانون کے بنیادی اصولوں کے بارے میں آگاہ کیا اور تحقیقاتی صحافت کے دوران اسے عوامی معلومات تک رسائی حاصل کرنے کے لئے کیسے استعمال کیا جا سکتا ہے. انہوں نے کہا کہ ایک صحیح معلومات اپکے لیے نئے دروازے کھولتا ہے جبکہ یہ فیصلہ آپ کا ہوتا ہے آپ کس چیز کو کس انداز میں پیش کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ذرائع ابلاغ اور صحافت کا کردار موجودہ دور میں انتہائی اہم ہے۔ میڈیا کو نمایاں طور پر نگران، عوامی مفاد کے محافظ، حکمران اور عوام کے درمیان ایک پل اور شہریوں کیلئے اپنی آرا بیان کرنے کے ایک ذریعے کے طور پر لیا جاتا ہے۔ انکا کردار ہماری سوسائٹی میں بہت اہمیت کا حامل ہے۔ جس میں سرکاری اداروں کی کارکردگی پر نظر رکھنا، شہریوں کے حقوق کی حفاظت کرنا، شہریوں اور حکمرانوں کے درمیان پْل کا کردار ادا کرنا ہے۔ اسکے علاوہ شہریوں کو معلومات فراہم کرنامیں میڈیا انتہائی اہم کردار کا حامل ادارہ ہے۔

ورکشاپ میں صحافیوں کو معلومات تک رسائی کے قانون، سندھ میں شفافیت اور معلومات کے حق کا قانون 2016 کے تحت درخواست دینے کے طریقہ اور تحقیقاتی صحافت کے لیے اس قانون کے ا ستعمال اور بہتر رپورٹنگ پر خصوصی تربیت دی گئی۔ 

سینٹر فار ایکسلنس ان جرنلزم ، انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کی ہیرا صدیقی نے وکشاپ میں شریک صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سی ای جے اور( انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن )کراچی پریس کلب کے تعاون سے صحافیوں کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے آئندہ بھی اس طرح کی ورکشاپس کا انعقاد کر ے گی ۔

ورکشاپ کہ اختتام پر کراچی پریس کلب کے صدر احمد خان ملک اور سیکرٹری مقصود یوسفی نے کراچی پریس کلب کی اسکلز ڈولپمنٹ کمیٹی اور سینٹر فار ایکسلنس ان جرنلزم ، انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن ٹیم کی جانب سے صحافیوں کیلئے تحقیقاتی صحافت اور معلومات تک رسائی کے حوالے سے ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کے کامیاب انعقاد پر ان کا شکریہ ادا کیا،

اورکہا کہ کر اچی پریس کلب آئندہ بھی اپنے اراکین کے لئے اس طرح کی ورکشاپ کا انعقاد کرتی رہی گی۔ آخر میں کراچی پریس کلب کے سیکر یٹری مقصود یوسفی,جو ائنٹ سیکریٹری نعمت خان،پریس کلب اسکلز ڈولپمنٹ کمیٹی کے سیکر یٹری نعیم سہوترا ، ڈاکٹر رضا ر گر دیزی اور خلیل احمد اناصر نے ورکشاپ میں شریک شرکاء کو اسناد پیش کئے۔