این آئی سی وی ڈی نے پی ٹی آئی کی ممبر سندھ اسمبلی سیمہ ضیاء کے ادارے اور ادارے کے سربراہ پروفیسر ندیم قمر پر لگائے گئے تمام الزامات رد کر دیے

514

کراچی (اسٹاف رپورٹر) قومی ادارہ برائے امراض قلب کے ترجمان نے پی ٹی آئی کی ممبر سندھ اسمبلی سیما ضیاء کے اسمبلی میں ادارے اور ادارے کے سربراہ پروفیسر ندیم قمر کے اوپر لگائے گئے تمام الزامات رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پروفیسر ندیم قمر کی تنخواہ 50 لاکھ نہیں ہے، ان کو سندھ سرکار کے قانون کے موجب تنخواہ دی جاتی ہے، تمام تر الزمات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپرا کے کسی بھی قانون کو نہیں توڑا گیا، سارے ٹینڈرز تمام قانونی تقاضوں کو نظر میں رکھتے ہوئے جاری کیے جاتے ہیں۔ این آئی سی وی ڈی کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پروفیسر ندیم قمر کو فروری 2015ءمیں این آئی سی وی ڈی کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا، ان کی ریٹائرمنٹ کے بعدان کی قابلیت اور ادارے کے لیے ان کی بے مثال خدمات کو نظر میں رکھتے ہوئے ان کو سندھ کیبنٹ نے تمام تر قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے دوبارہ 4 سال کے لیے ڈائریکٹر مقرر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر ندیم قمر نے اپنے 3 سال کے عرصے میں این آئی سی وی ڈی کو بین الاقوامی معیار کا ادارہ بنا دیا ہے اور این آئی سی وی ڈی میں او پی ڈی سے لے کر بائی پاس تک تمام تر سہولتیں بالکل مفت کر دی ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ ایک سال کے مختصر عرصے میں سندھ کے 8 اضلاع میں اسٹیٹ آف دی آرٹ سیٹیلائٹ سینٹرز کا آغاز کیا گیا، جہاں سندھ کے عوام کو ان کے گھروں کے قریب ہی جدید علاج کی سہولتیں مفت فراہم کی جاتی ہیں، کراچی میں دل کے دورے کے مریضوں کو مفت ہنگامی طبّی امداد فراہم کرنے کے لیے شہر کے مختلف 7 مقامات پر چیسٹ پین یونٹس قائم کیے گئے ہیں۔ این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پروفسیر ندیم قمر کا اپنے اوپر لگائے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہنا ہے کہ این آئی سی وی ڈی نے کم عرصے میں بے حد زیادہ ترقی کی ہے جو سازشی عناصر سے برداشت نہیں ہو رہی اور وہ منفی پروپیگنڈے پر اتر آئے ہیں اور سندھ کے عوام کو فراہم کی جانے والی مفت طبّی سہولتوں کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں جو ہم کسی صورت نہیں ہونے دیں گے، ان الزامات اور سازشوں کے باوجود سندھ سمیت پاکستان کے عوام کی خدمت کے لیے پر عزم ہیں۔