ایف آئی اے تاجروں کو ہراساں کرنے سے گریز کرے، جنید ماکڈا

357

کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( کے سی سی آئی ) کے صدر جنید ماکڈا نے ایف آئی اے کی جانب سے تاجروں کو ہراساں کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف آئی اے کو چاہیے کہ وہ اس قسم کی کارروائی اور نوٹسز یا سمن جاری کرنے یا افراد کو طلب کرنے سے پہلے کے سی سی آئی کے ساتھ ایسے افراد سے متعلق تفصیلات کا تبادلہ کر کے اعتماد میں لے تاکہ اُن افراد کی عزت نفس مجروح نہ ہو جنہوں نے ایمسنٹی اسکیم کے تحت اپنے اثاثے ظاہر کیے یا جن کے پاس دبئی یا کسی اور ملک میں جائیداد رکھنے کی مناسب وجہ موجود ہے۔
کے سی سی آئی کے صدر نے ڈی جی ایف آئی اے بشیر احمد میمن کو بھیجے گئے ایک خط میں کہا کہ ایف آئی اے کو ملزم کے بارے میں کے سی سی آئی کے ساتھ معلومات کا ضرور تبادلہ کرنا چاہیے تاکہ اس قسم کے کیسز کا مکمل طور پر جائزہ لیاجاسکے اور اگر کوئی اس کا مرتکب یا غلط پایا گیا تو کے سی سی آئی ایف آئی اے کی تحقیقات میں مداخلت نہیں کرے گا۔انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ کے سی سی آئی کے علم میںیہ بات آئی ہے کہ کئی افراد کو ایف آئی اے کی جانب سے آج کل نوٹسز موصول ہورہے ہیں جن میں سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس سی پی نمبر 02/2018 اور ایف آئی اے ایکٹ 1974 کے سیکشن 5 (2)کا حوالہ دیا گیا ہے اور جن کو نوٹسز ارسال کیے گئے انہیں ایف آئی اے آفس میں طلب کیا گیا ہے جبکہ دبئی میں جائیداد کی صورت میں انہیں مسلسل ہراساں کیاجارہاہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان سے باہر دبئی میں جائیداد رکھنے والوں کی خفیہ فہرست کا افشاں ہونا باعث تشویش ہے جو سوشل میڈیا میں گردش کر رہی ہے جس کی وجہ سے لوگ شرمندگی کا شکار ہورہے خاص طور پر ایسے افراد جنہوں نے 2017-18 میں اعلان کی گئی ایمنسٹی اسکیم کے تحت حال ہی میں اپنے غیر ملکی اثاثے ظاہر کیے ۔اس قسم کی کارروائی ناقابل قبول ہے جو کہ اسکیم کے بالکل برخلاف ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایف آئی اے کوئی بھی نوٹس جاری کرنے سے پہلے اور بیرون ملک جائیداد رکھنے والوں کے خلاف کو کارروائی سے پہلے کے سی سی آئی کے ساتھ مشاورت کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کارروائی سے کئی افراد کی حوصلہ شکنی ہو گی اور اگر حکومت مستقبل میں کوئی پرکشش ایمنسٹی اسکیم متعارف بھی کروائے تب بھی کئی لوگ اپنے آپ کو ٹیکس نیٹ سے باہر رکھنے کو ترجیح دیں گے اور اس قسم کی کارروائیوں سے لوگوں کا اعتماد متاثر ہوگا۔