امریکا پاکستان سے بہتر تعلقات کیلیے متوازن پالیسی اپنائے، امیر العظیم

129

لاہور(وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے امریکی قومی سلامتی کے مشیرجان بولٹن کے بیان پراپنے ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ امریکی حکام ایک طرف پاکستان کے ساتھ تعلقات کی بہتری کی بات کرتے ہیں جبکہ دوسری جانب وہ بھارت نوازی کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ امریکا بھارت کی ہر حوالے سے مکمل سرپرستی کررہا ہے۔ افغانستان میں بھارتی خفیہ تنظیم را کا وسیع نیٹ ورک موجود ہے جو پاکستان کے علاقوں بلوچستان اور دیگر مقامات پر دہشت گردی میں ملوث ہے۔ اگر امریکا پاکستان سے بہتر تعلقات چاہتاہے تو اسے خطے میں متوازن پالیسی اپنانا ہوگی اوراپنے کو دہرے معیارات کو ختم کرنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ امریکا کسی کامستقل دوست نہیں ہے بلکہ وہ اپنے مفادات کادوست ہے۔دنیا میں پائیدار امن کے قیام میں امریکا کو کوئی دلچسپی نہیں ہے بلکہ وہ چاہتاہے کہ عالمی سطح پر کشیدگی کی فضا برقرار رہے۔کیونکہ اگر دنیا میں امن قائم ہوگیاتوامریکی اسلحہ اور دفاعی سازو سامان کیسے بکے گا؟۔مشرق وسطی اور جنوبی ایشیا کے حالات کی خرابی کی جڑ خود امریکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ نائن الیون کے بعد سب سے زیادہ نقصان پاکستان اور اس کے عوام نے برداشت کیا ہے۔امریکی اتحاد ی بننے کے جنرل پرویز مشرف کے بزدلانہ فیصلے کاخمیازہ قوم آج تک بھگت رہی ہے۔ امریکی نام نہاد جنگ نے ہمیں سوائے نقصان کے اور کچھ نہیں دیا۔اس جنگ میں ملکی معیشت کو سواسوارب ڈالر کا نقصان اورہمارے70ہزاربے گناہ افراد شہید ہوچکے ہیں۔افسوس ناک امر تو یہ ہے کہ اتنی قربانیوں کے باوجود امریکی دباؤپاکستان پربڑھتا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ماضی کے حکمرانوں کی غیر دانشمندانہ پالیسیوں وجہ سے آج پاکستان مشکلات میں گھرا ہوا ہے۔ جماعت اسلامی کا شروع دن سے یہ مطالبہ رہاہے کہ پاکستان کی خودمختاری کے لیے امریکا کے چنگل سے نجات حاصل کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ نئی حکومت خارجہ پالیسی کو ازسرنوتشکیل دے اور ایسی پالیسی مرتب کی جائے جو حقیقی معنوں میں عوامی جذبات کی ترجمانی کرتی ہو۔ امریکا سمیت تمام ممالک کے ساتھ برابری کی سطح پر تعلقات استوار کیے جائیں۔ امیر العظیم نے مزیدکہاکہ سی آئی اے،را،موساد کاگٹھ جوڑ پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہے اور یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ریمنڈڈیوس اور کل بھوشن نیٹ ورک پہلے سے بے نقاب ہوچکا ہے۔ امریکا جنوبی ایشیا میں بھارت کی سرپرستی کے لیے کوششیں بند کرے ۔ بھارت افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان میں دہشت گردی کو پروان چڑھارہا ہے،اس معاملے کو عالمی سطح پر اٹھانے کی ضرورت ہے۔