پنجاب بجٹ میں غریب عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا،امیر العظیم

88

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہاہے کہ پنجاب کے پیش ہونے والے صوبائی بجٹ میں غریب عوام کو ریلیف دینے کے لیے کچھ نہیں کیا گیا۔ بجٹ میں امرا طبقے کو ریلیف فراہم کیا گیا ہے جبکہ غریب آدمی پر ٹیکسوں کا بوجھ بڑھا دیا گیا ہے، جس سے عوام کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ ہوجائے گا۔ تحریک انصاف نے برسراقتدار آنے سے قبل تبدیلی کانعرہ لگایا تھا اور پاکستانی عوام سے وعدے کیے تھے کہ ملک سے مہنگائی ختم ہوگی، وفاقی اور صوبوں کے بجٹ کو عوام دوست بنایا جائے گا لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ ایسا نہیں ہوسکا۔ بجٹ میں پہلے سے جاری منصوبوں کے فنڈز میں کٹوتی سے بڑے ترقیاتی منصوبوں پر برا اثر پڑے گا۔ بجٹ میں پنجاب حکومت نے وزیر اعلیٰ آفس، گورنر ہاؤس، سیکرٹریٹ، وزرا اور وی وی آئی پیز فلائٹس کے اخراجات میں 60 فیصد تک اضافہ حکومتی کفایت شعاری اور سادگی کے دعووں کا پول کھولنے کے لیے کافی ہے۔ سابقہ بجٹ میں 19 کروڑ 82 لاکھ اس حوالے سے مختص کیے گئے تھے جبکہ موجودہ حکومت نے اپنے ہی دعووں کی نفی کرتے ہوئے ان کو 60 کروڑ 13 لاکھ تک بڑھا دیا ہے۔ ایک طرف وزیر اعلیٰ، وزرا اور خود وزیر اعظم سادگی اختیار کرنے کی باتیں کررہے ہیں جبکہ دوسری جانب ایسے اقدامات سے عوام میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ وزرا کے اخراجات میں 25 فیصد تک اضافہ کونسی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے کیا گیا؟۔ بہتر ہوتا کہ صوبائی حکومت اخراجات کو مزید کم کرتی، تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کرتی۔ اب مزید غلطیوں کی گنجائش نہیں ہے۔ تحریک انصاف کی وفاق، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں قائم حکومتوں کوحقیقی معنوں میں ڈیلیور کرنا ہوگا۔ پاکستانی عوام باشعور ہوچکے ہیں اور وہ حکومتی کارکردگی پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔