پاکستان اسٹیل : ایجوکیشن کے اساتذہ کی فریاد  

334

پاکستان اسٹیل مل ایجوکیشن کے اساتذہ کی فریاد یے ظلم ساتذہ کے ساتھ آخر کب تک چلے گا کون اس ظالم نظام سے آزاد کرائے گا ہے کوئی اللہ پاک کا کا نیک بندا
محمد یاسین سمون ٹرسٹ 2004 مین بنی تھی اسٹیل مل کے رٹائرڈ ملازمین کے لیے جس مین ان کے فلاح بھبود کام ہو اس سے پھلے ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ اسٹیل مین تھا بہتر طریقے سے چلتا تہا جب سے ٹرسٹ مین آیا تب سے اس پورے ادارے کا برا حال ہے ۔ ٹرسٹ مین گلشن حدید کمیٹی جس مین بازارین گیس بجلی پانی ٹھیلے والون جو رقم وصول کرتے ہین اس کا کوئی پرسان حال نہین ہے اس کا اکائونٹ الگ ہے کاشان اس کی آمدنی 12 لاکھ اس کا بہی اکائنٹ الگ ہے آغوش اسکول اس کا اکائنٹ بہی الگ اور اسکولون کے آؤٹ سائیڈر بچون کی ہر ما فیس 20 لاکھ فیس %90 فی صد اضافہ ہوا اسکولون کی 13 کنٹین کی مد مین کون ذمہ دار ہے نہین معلوم اسٹیل مل کے پرمنٹ ملازمین کے بچون کی فی کی مد مین 9 کروڑ بقایہ ہین جو مینیجمنٹ دینے کے لیے طیار نہین ۔ کمیٹی اور کاشانا دونون ٹرسٹ مین وہ ہر سال اپنی تنخوا بڑاہاتے اور ہر ماہ لیتے ہین اور ہمین کہا جاتا ہے تنخوا دینے کے لیے پیسے نہین ۔
HIGH COUR SINDH
نے 30.05 2013 اسٹیل مل انتظامیہ کو ORDER دیا تھا کہ ایجوکیشن کو ہر ماہ 10 تاریخ سے پہلے تنخوا دیجائے جس پے چار سال عمل ہورہا تہا اب اب اس پے بہی عمل نہین ہو رہا
جب تنخوا کی بات آتی ہے تو بلتے ہین اسٹیل مل کے حالات خراب ہین جب کے پرمنٹ ملازمین کو چار تنخواہین مل چکی ہین جب پرمنٹ کے بات ہوتی ہے بولتے ہین آپ ٹرسٹ مین ہین ہمین آج تک پتا نہین ہم کس ڈپارٹمنٹ مین ہین
02/10/2012 کو جسٹس انور باجوا حاحب نے سی پی نمبر D 3272/ کا فیصلا سنایا تھا تہا ٹرسٹ بوگز ہے ایجوکیشن اسٹیل مل کا ڈپارٹمینٹ ہے باجوا صاحب کے فیصلے مین ٹرسٹ کے اساتذا پرمنٹ ہوگئے
جب کے ایجوکیشن ڈپارمنٹ کی EDUCATION & LITERACY DEPARTMENT اور BOARD OF SECONDARY EDUCATION اور BOARD HIGHER SECONDARY کی رجسٹریشن اسٹیل مل کے نام سے ہے اور سٹیل مل کے نام سے جاتی ہے اور MANAGED اسٹیل مل کرتی ہے
پہر کیون بار بار اساتذہ کو تنخوا اور پرمنٹ کے لیے اتنا تڑپایاجاتا ہے
اس مین اس پیغمبری پیشے کا آخر کیا قصور ہے جو اپنے ہیشے سے بہت مخلص ہین اور چار چار ماہ تنخوا بند ہونے سے بہی اپنا کام ایماندراری سے کر رہے ہین
اس ظلم کی سیاہ رات آخر کب ختم ہو گی ؟