پریس انفارمیشن کی بلڈنگ میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا تاہم آتشزدگی کے باعث ادارے کا ریکارڈ روم مکمل طور پر جل گیا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزرات اطلاعات کے پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ کی 6 منزلہ بلڈنگ کے ایک حصے میں آگ لگ گئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کرلی اور بلڈنگ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔آگ لگنے کے باعث عمارت کا عملہ فوری طور پر باہر نکل گیا، عمارت میں موجود بعض افراد سیڑھیاں لگا کر اترے اور بعض نے کھڑکیوں سے چھلانگ لگائی جب کہ فائربریگیڈ کے عملے نے بھی موقع پر پہنچ کر اندر موجود افراد کو باہر نکالا اور عمارت مکمل طور پر خالی کرالی۔
آگ لگنے کے باعث عمارت میں مکمل دھواں بھر گیا اور عمارت کے دوسرے حصوں تک بھی پہنچ گئی۔فائر بریگیڈ کی 9 گاڑیوں نے ریسکیو کارروائیوں میں حصہ لیا اور تقریبا دو گھنٹے کی کوششوں کے بعد آگ پر قابو پالیا گیا تاہم آگ لگنے کے باعث پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ کا ریکارڈ روم مکمل طور پر جل گیا۔
پولیس کے مطابق آتشزدگی کے واقعے میں ابتدائی طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔فائر بریگیڈ حکام نے کہا ہے کہ ابتدائی طور پر آگ لگنے کی وجہ شاٹ سرکٹ نظر آرہی ہے، عمارت میں کاغذ، سیاہی اور دیگر کیمیکل کی وجہ سے آگ کی شدت میں اضافہ ہوا۔
فواد چوہدری نےکہا کہ پی آئی ڈی میں آگ لگنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہواہے، بروقت کاروائی سے آگ پر قابو پالیاگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق پی آئی ڈی کے آفسز تک آگ نہیں پہنچی تھی، ہمارا تمام ریکارڈ آگ سے محفوظ رہا، ہم نے سیکرٹری انفارمیشن کی سربراہی میں معاملے کی تحقیقاتی کمیٹی بنا دی ہے، ہماری اپنی بلڈنگز خالی پڑی ہوئی ہیں اورآفسز کرائے کی بلڈنگز میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دفاتر میں ناقص اور فرسودہ نظام کی وجہ سے ایسے واقعات ہوتے ہیں، سرکاری عمارتوں کا کروڑوں میں کرایہ بدانتظامی کا نتیجہ ہے۔