قابض بھارتی فوج نہتے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبا نہیں سکتی، شمس الرحمٰن سواتی

175

راولپنڈی (وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی رکن شوریٰ وامیر ضلع راولپنڈی شمس الرحمن سواتی نے کہا ہے کہ قابض بھارتی فوج نہتے کشمیریوں کا قتل عام کر کے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبا نہیں سکتی۔ بھارتی تسلط زیادہ دیر قائم نہیں رہ سکتا۔ بھارت کو ایک دن کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے سامنے ہتھیار ڈالنا پڑیں گے۔ آج آبپارہ اسلام آباد میں منعقدہ ’’کشمیر مارچ‘‘ میں خطہ پوٹھوہار سے ہزاروں افراد شریک ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی پی پی 12,13 کے یونین کونسل امرا ودیگر ذمے داران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امرائے زون امتیاز علی، اسلم ملک، محمد الیاس اور ضلعی صدر جے آئی یوتھ سردار تفہیم اعظم نے بھی خطاب کیا۔ شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ کچھ دنوں سے بھارتی فوج کے ظلم و جبر میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور اس نے ایک درجن کے قریب معصوم کشمیریوں کو سرعام گولیوں کا نشانہ بناکر اپنی وحشت اور درندگی کا جو مظاہرہ کیا ہے وہ سوئے ہوئے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے ۔ سیکڑوں قرار دادوں کے باوجود اقوام متحدہ کشمیروں کے قتل عام پر اندھی گونگی اور بہری بنی ہوئی ہے۔ حکومت پاکستان کشمیر کے حوالے سے اپنے فرض سے مسلسل لاپروائی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ستر سال میں بھارت نے کشمیریوں پر ظلم و جبر کا ہر حربہ آزمالیا ہے۔ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم کی وہ مثالیں قائم کی گئیں جن سے ہلاکو اور چنگیز خان کی روحیں بھی شرما گئیں۔ بھارت نے ایک لاکھ سے زائد نوجوانوں کا قتل عام کیا، ڈیڑھ لاکھ سے زائد کشمیری نوجوان بھارتی فوج کے ٹارچر سیلوں اور انٹیروگیشن سینٹرز میں بند ہیں، جن پر دن رات تشدد کے نئے حربے آزمائے جارہے ہیں۔ مساجد و مدارس، گھروں، کھیتوں اور باغات کو جلانے کے باوجود غاصب بھارتی فوج کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو شکست نہیں دے سکی۔ شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہی بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کی لیکن متکبر بھارتی حکومت نے اس پیشکش کو پاکستان کی کمزوری سمجھتے ہوئے اس کا کوئی مثبت جواب نہیں دیا۔ بھارتی رویہ خطے میں قیام امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی قوت کے حامل ہیں، اگر دونوں ممالک کے درمیان جنگ چھڑ گئی تو پھر یہ جنگ کسی ایک خطے یا علاقے تک محدود نہیں رہے گی، یہ پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔ ایک تباہ کن عالمی جنگ سے بچنے کے لیے عالمی برادری کو کشمیر کے حوالے سے سرد مہری کا رویہ ترک کرنا ہوگا۔ حکومت پاکستان کو بھی کشمیرکی آزادی کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔