اسرائیلی طیارے کی پاکستانی ائر پورٹ آمد پر حکومتی وضاحت ناکافی ہے، امیر العظیم

126

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہا ہے کہ پاکستان پیٹرولیم کمپنی میں اربوں روپے گھپلوں اور اومنی گروپ کی شوگر ملوں سے 11 ارب روپے کی چینی غائب ہونے کا انکشاف تشویش ناک اور لمحہ فکر ہے۔ جس برطانوی کمپنی کے اثاثوں کی کل مالیت 60 ملین تھی اسے پی پی ایل نے 180 ملین ڈالر میں کیسے خریدا؟، اس معاملے کی مکمل تحقیقات ہونی چاہییں اور اس میں ملوث افراد کیخلاف سخت ترین کارروائی کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئے روز قومی میڈیا میں کرپشن کی نئی سے نئی داستانیں سامنے آرہی ہیں۔ نیب سمیت تمام انسداد بدعنوانی کے ادارے اپنی توجہ چند مخصوص کیسز تک محدود کیے ہوئے ہیں جبکہ پورے ملک میں بڑے بڑے اسکینڈلز سامنے آنے کے باوجود کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں ہورہی۔ اگر کسی پر کوئی کارروائی کی بھی جاتی ہے تو روایتی انداز اپنایا جاتا ہے اور بعد ازاں معاملے کو سرد خانے میں پھینک دیا جاتا ہے، جس کی مثال پاناما لیکس میں بے نقاب ہونے والے دیگر 436 افراد کیخلاف کسی بھی قسم کی کارروائی کا نہ ہونا ہے۔ ملک میں بلاتفریق تمام کرپٹ افراد کا محاسبہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی طیارے کی پاکستانی ائر پورٹ پر آمد کے حوالے سے حکومتی وضاحت ناکافی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق جہاز کا کوڈ تبدیل کرکے لایا گیا۔ اس حوالے سے اصل حقائق قوم اور پارلیمنٹ کے سامنے لائے جائیں۔ عوام اس وقت شدیدبے چینی اور اضطراب میں مبتلا ہیں، ان کے تحفظات کو دور کیا جانا چاہیے۔ عدالت عظمیٰ کی جانب سے ٹی وی چینلز پر بھارتی مواد نشر کرنے کی پابندی ایک اچھا اقدام ہے۔ پاکستان کی اپنی تہذیب اور ثقافت ہے۔ بھارت سے آزادی حاصل کرنے کا بنیادی مقصد بھی یہی تھا کہ مسلمانوں کو ایک ایسا الگ ملک چاہیے جہاں وہ اسلام کے سنہری اصولوں کے مطابق زندگی بسر کرسکیں۔ ہندو اور مسلمانوں کے رہن سہن، تہذیب وتمدن میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ ٹی وی چینلز کو اسلامی تعلیمات اور ملکی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے ضابطہ اخلاق کی پاسداری کو یقینی بنانا چاہیے۔