شہری پینگوائسس فروزن فش کے استعمال سے گریز کریں

102

راولپنڈی (اے پی پی) پنجاب فوڈ اتھارٹی نے شہریوں کو انسانی جسم کے لیے مضر پینگوائسس منجمند مچھلی کے استعمال کی ممانعت کی ہے اور کہاہے کہ مارکیٹ میں پینگوائسس منجمند مچھلی کی فروخت روکی جائے ۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ذرائع نے اے پی پی کو بتایاکہ مارکیٹ میں موجود پینگوائسس فروزن فش کے نمونہ جات کا انٹرنیشنل ایکریڈیٹڈ لیبارٹری سے تجزیہ کے بعد انکشاف ہوا کہ مذکورہ مچھلی میں ایک ایسا کیمیکل موجود ہے جس کے استعمال سے انسانی جسم کو لیٹریوسس نامی مہلک مرض لاحق ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے اور اس فش کے استعمال سے خاص طور پر حاملہ خواتین اور بچوں کی صحت متاثر ہوتی ہے ۔پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ذرائع نے اے پی پی کو مزید بتایاکہ فریزر میں منجمند کی گئی پینگوائسس فش کے باعث قریب رکھی دوسری خوراک بھی زہریلے اور مضر اثرات کی حامل ہو جاتی ہے لہذا اسے کسی صورت استعمال نہ کیا جائے ۔پنجاب فوڈ اتھارٹی نے پینگوائسس فروزن فش کے کاروبار سے منسلک تاجروں کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ پینگوائسس فروزن فش کی فروخت فوری طور پر روکی جائے بصورت دیگر ان کے خلاف پی ایف اے ایکٹ کے تحت تادیبی کارروائی کی جائے گی ۔ذرائع نے اے پی پی کو بتایا کہ عالمی مارکیٹ میں پینگوائسس فروزن فش کی فروخت پر پابندی کے باعث یہ نسبتاً کم قیمت ہے جس کے پیش نظر پاکستان میں فرائی مچھلی کی فروخت سے منسلک کاروباری حضرات مبینہ طور پر زیادہ منافع کی خاطر یہ مچھلی فروخت کر رہے ہیں۔