جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی جانب سے تھر میں امدادی کارروائیوں کے لیے میڈیکل ٹیم روانہ

374

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سید محمد طارق رفیع نے تھر میں غربت اور بیماریوں کے باعث مسائل کے شکار افراد کی امداد، علاج معالجے کی سہولتوں اور مسائل کا جائزہ لینے کے لیے دو میڈیکل ٹیمیں روانہ کر دیں۔

ٹیموں کی روانگی کا مقصد بتاتے ہوئے پروفیسر سید محمد طارق رفیع کہنا تھا کہ تھر میں غربت کے باعث غذائی قلت اور بیماریوں نے اپنے ڈیرے ڈال رکھے ہیں، ان ٹیموں کے ذریعے وہاں کے لوگوں کے مسائل سے آگہی حاصل کر کے ان کے سدباب کی کوشش کرنا ہے۔

پروفیسر سید محمد طارق رفیع کا کہنا تھا کہ گلوبل برینڈز پرائیویٹ لمیٹڈ کی جانب سے جے ایس ایم یو کی میڈیکل ٹیموں کو غذائی سپلی منٹس اور دودھ کے ڈبے فراہم کیے گئے ہیں جو حاملہ خواتین اور بچوں میں تقسیم کیے جائیں گے۔اس موقع پر وائس چانسلر جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسرسید محمد طارق رفیع نے گلوبل برینڈز کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے مختلف جامعات کو طبی کیمپس لگانے کی ذمے داریاں دی گئی ہیں جن کا خصوصی ہدف حاملہ خواتین، غذائی قلت کا شکار اور بیمار بچوں کی خصوصی نگہداشت ہے، اس ضمن میں جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کو حکومت سندھ کی جانب سے دو تعلقوں نگر پارکر اور ڈیپلو کی ذمے داری تفویض کی گئی ہے، ہماری کوشش ہے کہ ہم اس کام کو بھرپور انداز میں سر انجام دیں۔ تھر روانہ کی جانے والے ڈاکٹرز کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں سے ایک ٹیم جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی پرو وائس چانسلر ڈاکٹر لبنیٰ بیگ کی قیادت میں ننگر پارکر جب کہ دوسری ٹیم ڈاکٹر راحت ناز کی سربراہی میں ڈیپلو میں اپنی خدمات انجام دے رہی ہے۔ روانگی سے قبل ڈاکٹر لبنیٰ بیگ انصاری کا کہنا تھا کہ تھر کے عوام کو غربت اور افلاس کے چنگل سے آزاد کرانا ہم سب کی بحیثیت انسان اولین ذمے داری ہے۔

ڈاکٹرز کی ٹیم ڈیپلو میں مریضوں کے درمیان

علاوہ ازیں ڈاکٹر راحت اور ان کی ٹیم نے تعلقہ ڈیپلو میں عورتوں اور بچوں کا علاج کیا اور گلوبل برانڈز کے دیے ہوئے غذائی سپلی منٹس اور دودھ کے ڈبے تقسیم کیے۔ اس کے علاوہ تعلقہ اسپتال کی انتظامیہ اور عملے سے ملاقات کر کے ان کے مسائل سنے تاکہ یونیورسٹی کی جانب سے ان مسائل کے حل کے لیے باقاعدہ پروگرام ترتیب دیا جا سکے۔

ڈاکٹر راحت ناز ڈیپلو اسپتال میں ایک تھری خاتون کو دودھ کا ڈبہ دے رہی ہیں۔

ڈاکٹر راحت نے قریبی بنیادی صحت مرکز کا بھی دورہ کیا اور میڈیکل سپرنٹندنٹ سے ملاقات کر کے ان کے مسائل کی تفصیلات بھی حاصل کیں۔

دوسری جانب پرو وائس چانسلر ڈاکٹر لبنیٰ بیگ انصاری نے اپنی ٹیم کے ساتھ ننگر پارکر کا دورہ کر کے صورت حال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ دورہ علاقے کی صحت کی سہولتوں کا جائزہ لینے کے لیے کیا گیا تھا جس میں انہوں نے مقامی عملے کی تربیت کی ضروریات کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ پروفیسر لبنی انصاری بیگ نے بتایا کہ تعلقہ اسپتال علاج معالجے کی مناسب سہولتیں ہونے کے باوجود اسٹاف کی شدید کمی سے دوچار ہے، علاقے میں آبادی بہت ہے اور بہت بڑی تعداد میں حاملہ عورتیں اور کم وزن نوزائیدہ اور غذائی قلت کا شکار بچے موجود ہیں۔ انہوں نے اس معاملے میں یونیورسٹی کی طرف سے ایک جامع پلان بنانے کے لیے معلومات اکٹھی کیں اور گلوبل برینڈز کی جانب سے دیے گئے غذائی سپلی منٹس اور دودھ کے ڈبے بھی تقسیم کیے۔