کراچی: اقوام متحدہ کے ادارے برائے اطفال یونیسیف نے پاکستان میں ’ جنریشن ان لمیٹیڈ یوتھ چیلنج‘ کا اجرا کیا ہے جس میں نوجوان افراد کو ایسی پیشکش کی جائے گی جس میں انہیں اپنے جدید خیالات اور مختلف حلوں کا تجربہ کرنے کے لیے گرانٹ فراہم کی جائے گی اور اپنے اس اقدام کے لیے وہ 20,000 امریکی ڈالر کی گرانٹ جیتنے کا موقع حاصل کر پائیں گے۔
یہ چیلنج جو اسکول آف لیڈرشپ کے ساتھ شراکت داری کرتے ہوئے شروع کیا جا رہا ہے، دنیا بھر کے 16 ممالک میں لانچ ہو رہا ہے اور اس کا مقصد سال 2030 تک نوجوان نسل کو ثانوی تعلیم کے ساتھ ساتھ ٹریننگ اور ملازمت فراہم کرنا ہے۔
شرکت کرنے والے ہر ملک کی توجہ ایسے حلوں کی تخلیق پر مرکوز ہوگی جو جنریشن ان لمیٹیڈ کے ان تین کلیدی ستونوں کو سپورٹ کرے : ثانوی عمر کی تعلیم؛ سیکھنے کی مہارتوں، ملازمت کی قابلیت اور معقول کام؛ اور لڑکیوں پر خصوصی توجہ رکھتے ہوئے با اختیار بنانا۔
پاکستان میں اس چیلنج کا اہم نکتہ عورتوں اور لڑکیوں کے لیے ’حفظان صحت برائے ماہواری نظام کی مینجمنٹ‘ کو بہتر بنانا ہے جو تعلیم کے میدان میں خواتین کی کامیاب شراکت داری کرنے میں مدد دیتا ہے اور اسی کے ذریعے معاشرے میں۔
یوتھ چیلنج 14 سے 24 سال کے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ اس چیلنج میں حصہ لینے کے لیے آگے بڑھیں اور ایسے جدید خیالات اور حل پیش کریں جس سے خواتین اور لڑکیوں کے حفظان صحت برائے ماہواری نظام کی مینجمنٹ کو بہتر بنایا جا سکے تاکہ ان کا بہتر مستقبل یقینی بنایا جا سکے۔
تولیدی صحت بشمول ماہواری نظام کے حوالے سے پاکستان کے ثقافتی طریقوں کا بنیادی عنصر ’ خاموشی کی ثقافت‘ ہے۔مطالعہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ حفظان صحت اور ماہواری نظام سے متعلق لڑکیوں کی معلومات ناکافی ہیں۔ اساتذہ اکثر اس موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے ہچکچاتے ہیں اور لڑکیوں کے لیے اس معلومات کی بنیادی ذریعہ کے طور پر اس موضوع کو والدہ اور بڑی بہنوں کے لیے چھوڑ دیتے ہیں۔ بدقسمتی سے یہ معلومات لڑکیوں کو اسی وقت دی جاتی ہیں جب انہیں پہلی مرتبہ ماہواری آتے ہیں۔ جس کے نتیجے میں بہت سی لڑکیاں اپنی ماہواری کا آغاز بے خبری اور بغیر تیاری کے کرتی ہیں۔
یونیسیف کے حفظان صحت اور صفائی ستھرائی کے ماہر Thewodros MulugetaWaterنے کہا کہ ماہواری نظام کی مناسب صفائی ستھرائی کا اہتمام لڑکیوں کی سماجی اور معاشی بہتری میں مددگار ہے اور اسکول جاری رکھنے کے امکانات میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ اپنی صحتمندی اور تندرستی پر بہتر طریقے سے توجہ مرکوز کرتے ہوئے لڑکیوں کو سماجی، تعلیمی اور معاشی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے قابل بناتے ہوئے یہ صنفی مساوات حاصل کرنے میں بھی تعاون کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنریشن ان لمیٹیڈ یوتھ چیلنج نوجوانوں، حکومت اور شہری معاشرے کے ساتھ شراکت داری کے بارے میں ہے تاکہ وہ نوجوانوں کو با اختیار بنانے اور انہیں ملازمت کے مواقع فراہم کرنے میں درپیش چیلنجز پر کام کر سکیں۔