عوام کو جعلی حکمرانوں سے نجات دلا کر دیانتدار قیادت جاہتے ہیں ، ڈاکٹرطارق سلیم

96

اٹک (وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی معاشرے میں پھیلے ظلم کی جگہ اللہ کے دین کے عادلانہ نظام کو قائم کرنا چاہتی ہے اور اس مقصد کے حصول کے خاطر شبانہ روز مصروف عمل ہے، انتخابات کی ہار جیت عارضی اور غیر حقیقی ہے، ملک پر مسلط جعلی قیادت کے بجائے حقیقی اور دیانتدار قیادت کو لانا چاہتے ہیں، صرف ایک دو افراد یا پارٹیز کیخلاف مخصوص احتساب کے بجائے حقیقی اور بلاتفریق احتساب کی بات کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی ہی پاکستان کی وہ واحد دینی وسیاسی پارٹی ہے جو اپنے قیام سے اپنے ذمے داران کا انتخاب باقاعدہ اور شفاف پارٹی الیکشن کے ذریعے کرتی چلی آرہی ہے، صوبائی اورضلعی قیادت کے ملک بھر میں کامیابی کے ساتھ انتخابات مکمل ہوئے اور جماعت اسلامی کے ارکان نے اس میں بھرپور حصہ لیا لیکن کوئی زندہ باد یا مردہ باد کے نعرے نہیں لگے۔ پارٹی میں کوئی لابنگ یا گروپنگ نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم نے نومنتخب امیر ضلع اٹک اقبال خان کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں نومنتخب امیرضلع اقبال خان نے آئندہ دوسالہ سیشن نومبر 2018ء تا اکتوبر 2020ء کے لیے ضلعی امارت کا حلف اٹھایا۔ تقریب سے نومنتخب امیر ضلع اقبال خان سابق امیر ضلع وچیئرمین یونین کونسل شینکہ مولانا جابر علی خان، نائب امیر ضلع ناصر اقبال خان اور ضلعی جنرل سیکرٹری میاں محمد جنید اور بزرگ رہنما محمد بشیر چغتائی نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر سابق امیر ضلع راولپنڈی شمس الرحمن سواتی، وائس چیئرمین بلدیہ اٹک ملک طاہر محمود اعوان، امیر زون پی پی 1 خالد محمود، جنرل کونسلر ایم سی اٹک شہاب رفیق ملک کے علاوہ معززین علاقے کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ امیر پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا کہ حکومت کے لیے ہمارے سامنے کتاب اللہ اور سنت رسولﷺ اور خلفائے راشدین کا مبارک دور بطور رول ماڈل موجود ہے۔ جماعت اسلامی کے کسی کارکن یا قیادت میں سے کسی کا نام پاناما پیپرز یا نیب میں موجود نہیں ہے البتہ دیانتداری کے دعوے دار پی ٹی آئی کی 36 اور دیگر جماعتوں کے 35 افراد کے نام نیب کی فہرست میں موجود ہیں۔ ہم بلا تخصیص سب کا احتساب چاہتے ہیں، کارکنان پوری جرأت اور حوصلے کے ساتھ میدان میں موجود ہیں۔