صنعتی شعبہ تربیت یافتہ افراداستعمال کر کے پیداوار کو بہتر کر سکتا ہے۔میاں اکرم فرید
اسلام آباد :اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے سکلز ڈیولپمنٹ کونسل اسلام آباد کے اشتراک سے صنعتی شعبے کی لاگت کم کرنے اور منافع بہتر کرنے کے موضوع پر ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا ۔ سکلز ڈیولپمنٹ کونسل کے چیئرمین میاں اکرم فرید، ایڈوائز ثاقب محی الدین اور ایشین انسٹی ٹیوٹ آف کمپیٹیٹونس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر حسن حیدر، چیمبر کے سینئر نائب صدر رافعت فرید اور نائب صدر افتخار انور سیٹھی سمیت مقامی تاجر برادری نے ورکشاپ میں شرکت کی۔
ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل نے کہا کہ سی پیک کے تحت پاکستان میں کئی اسپیشل اکنامک زونز قائم کئے جانے ہیں لہذا انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ صنعتی شعبے کو جدید مشینری و ٹیکنالوجی کی درآمد پر ٹیکس کی چھوٹ دے تا کہ صنعتی شعبہ اپنے آپ کر اپ گریڈ کر کے چین کے ہم منصبوں کے ساتھ پائیدار کاروباری شراکتیں قائم کر سکے اور ویلیو ایڈیڈ مصنوعات تیار کر کے برآمدات کو بہتر کر سکے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ چیمبر آئندہ بھی صنعتی شعبے کی بہتری کیلئے سکلز ڈیولپمنٹ کونسل کے ساتھ مل کرمزید پروگرام منعقد کرنے کی کوشش کرے گا۔
سکلز ڈیولپمنٹ کونسل (ایس ڈی سی) کے چیئرمین میاں اکرم فرید نے خطاب کرتے ہوئے اپنے ادارے کی اہم سرگرمیوں کے بارے میں شرکاء کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سکلز ڈیولپمنٹ کونسل نے مردوں و خواتین سمیت اب تک 32ہزار افراد کو مختلف شعبوں میں ٹریننگ فراہم کی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مقامی صنعتیں ایس ڈی سی کی تربیت یافتہ افرادی قوت کو استعمال کر کے اپنی پیداواری صلاحیت کو بہتر کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس ڈی سی خواتین کو معاشی طور پر خود کفیل بنانے کیلئے سرگرم عمل ہے کیونکہ اس کی تربیت یافتہ خواتین ماربل پر کشیدہ کاری کا کام کر کے گھر بیٹھے ماہانہ پچاس سے ساٹھ ہزار روپے کما رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہیومین ریسورس کی ترقی اور ہنرمند و تربیتی یافتہ افرادی قوت تیار کر کے ہی پائیدار اقتصادی ترقی حاصل کر سکتا ہے۔
سکلز ڈیولپمنٹ کونسل کے ایڈوائزر ثاقب محی الدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان ہنر مند افراد تیار کرنے میں ناکام رہا ہے جس وجہ سے ابھی تک صلاحیت کے مطابق ترقی حاصل نہیں کر سکا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے صنعتی شعبے کو اس وقت سخت عالمی مقابلے کا سامنا ہے اور صنعتی شعبہ مینجمنٹ کی جدید ٹیکنیک بیلنسڈ سکورکارڈ استعمال کرنے پر توجہ دے جس سے ان کی پیداواری لاگت کم ہو گی ، مسابقت کی صلاحیت بہترہو گی، پیداوار میں اضافہ ہو گا اور زیادہ منافع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے ممالک نے یہی تکنیک استعمال کر کے تیز رفتار صنعتی ترقی حاصل کی ہے اور پاکستان کو بھی اسی روش کو اپنانا ہو گا۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ مقامی صنعتوں سے زیادہ سے زیادہ چیزیں خریدنے کی کوشش کرے جس سے صنعتی شعبہ بہتر ترقی کرے گا۔
ایشین انسٹی ٹیوٹ آف کمپیٹیٹونس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر حسن حیدر نے اس موقع پر شرکاء کو پیداوار کی لاگت کم کرنے اور منافع بہتر کرنے کے بارے میں ایک تفصیلی پریزینٹیشن دی جس میں صنعتکاروں کو ان جدید طریقوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا جن کو استعمال کر کے وہ اپنی پیداوار میں نمایاں بہتری لا سکتے ہیں۔