نیب نے کے فور سمیت دیگر منصوبوں کی جانچ پڑتال شروع کردی

144

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) قومی احتساب بیورو (نیب) نے کراچی سمیت ملک بھر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی مانیٹرنگ بھی سروع کردی ہے اس سلسلے میں کراچی میں اضافی 260 ملین گیلن یومیہ پانی کے جاری عظیم تر منصوبے کے فور کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی غرض سے اہم اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا ہے۔ یہ اجلاس نیب کراچی آفس میں بلایا گیا ہے جس میں حکومت سندھ اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے حکام شریک ہونگے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اجلاس نیب آرڈیننس کی سیکشن 33 سی کے تحت دوسری بار بلایا گیا ہے۔ اس سے قبل 31 اکتوبر کو ایک اجلاس ہوچکا ہے۔ جس میں نیب نے منصوبے پر تاخیر پر تشویش ظاہر کی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آج ہونے والے اجلاس میں منصوبے کے ڈیزائن میں کی گئی خامیوں اور اسے دور کرنے کے لیے مجوزہ تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب حکام کی کوشش ہے کہ 30 ارب روپے لاگت کے اس منصوبے کے لیے اگر کوئی بے قاعدگی کی گئی ہے تو اس کا پتا لگاکر قوانین کے تحت کارروائی کی جاسکے اور ان خامیوں کو وقت سے پہلے دور کیا جاسکے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کے فور کے منصوبے کے ڈیزائن اور کنٹریکٹ کے امور پر بعض خامیوں کا نیب نے نوٹس لیا تھا۔ آج کے اجلاس میں منصوبے پر جاری کام کی تازہ صورتحال کے حوالے سے پروجیکٹ ڈائریکٹر نان انجینئر اسد ضامن ڈی جی نیب کو بریفنگ دیں گے۔ یاد رہے کہ کے فور کے منصوبے کا کنٹریکٹ ایف ڈبلیو او کو ایک معاہدہ کے تحت سندھ حکومت کی منظوری سے سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے دور میں دیا گیا تھا۔ یہ منصوبہ شیڈول کے تحت اس سال جون میں مکمل ہونا تھا مگر کنٹریکٹر فرم کی درخواست پر واٹر بورڈ نے منصوبے کی تکمیل کی مدت میں مارچ 2019 ء تک توسیع کردی ہے ۔ نیب کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کراچی کے افسران ان دنوں گرین لائن بس ٹرانزٹ، سیوریج کے منصوبے ایس تھری کا جائزہ بھی لے رہیں ہیں۔ یادرہے کہ اس سے قبل جاری منصوبوں کے حوالے سے نیب سمیت کوئی بھی تحقیقاتی ادارہ اس طرح کی دلچسپی نہیں لیا کرتا تھا۔