ایماندار ٹیکس گزار ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں،ایف بی آر

406

ٹیکس چوروں سے کوئی رعایت نہیں ہو گا۔چیف کمشنر بشیر الدین

ٹیکس تشخیص کے نظام میں خامیاں دور، ایماندار ٹیکس گزاروں کو صلہ دیا جائے۔توقیر بخاری

کراچی :چیف مشنر ان لینڈ ریونیو ڈاکٹر بشیر الدین نے کہا ہے کہ ایماندار ٹیکس گزار ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں جنھیں کوئی ہراساں نہیں کر سکتا جبکہ ٹیکس چوروں سے کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔ٹیکس میں اضافہ کے ساتھ ہی ٹیکس گزار اور ٹیکس حکام کے مابین فاصلے کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ ٹیکس گزاروں کے مسائل حل کرنے کو ترجیح دی جا رہی ہے۔

چیف مشنر ان لینڈ ریونیو راولپنڈی ڈاکٹر بشیر الدین نے یہ بات راولپنڈی اسلام آباد ٹیکس بار ایسوسی ایشن (رِٹبا)کے صدر سید توقیر بخاری کی قیادت میں آنے والے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جس میں چئیرمین بار اینڈ بینچ کمیٹی سید تنسیر بخاری،اول نائب صدر فراز فضل شیخ،جائنٹ سیکرٹری صوفیہ اختر، سفیر احمد، شوکت حیات بلوچ، حسن رضا بلوچ اور سید عباس بخاری بھی شامل تھے۔

انھوں نے کہا کہ محاصل میں اضافہ کے لئے مانیٹرنگ بہتر بنائی گئی ہے جبکہ ٹیکنالوجی کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے۔مختلف ممالک کے ٹیکس حکام کے مابین رابطے کی وجہ سے ٹیکس چوری مشکل ہوتی جا رہی ہے جنھیں کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔جو لوگ تیس نومبر تک گوشوارے جمع نہیں کروائیں گے وہ الگے سال مارچ تک نان فائیلرز ہی شمار ہونگے۔

اس موقع پر رٹبا کے صدر سید توقیر بخاری نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی سکیموں کی وجہ سے عالمی سطح پر نوے ارب ڈالر کا کالا دھن باہر نکلا ہے۔انھوں نے کہا کہ ٹیکس کی تشخیص کے نظام میں خامیوں کو دور کیا جائے اور ایماندار ٹیکس گزاروں کو صلہ دیا جائے تاکہ دوسروں کو بھی ترغیب ہو۔تنسیر بخاری نے تجویز دی کہ بڑے شاپنگ سینٹروں، ڈی ایچ اے اور بحریہ ٹاؤن میں ایف بی آر ڈیسک بنائے جہاں سے آگہی کی مہم چلائی جا سکے کیونکہ ڈیڈ لائن کے خاتمہ سے چند روز قبل چلائی جانے والی مہم سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ رٹبا کے جنرل سیکرٹری زاہد شفیق نے کہا کہ ایف بی آر کے اہلکار مصروف کاروباری مراکز میں آگہی کی مہم شروع کریں اور عوام کو ٹیکس گزار بننے کے فوائد اور ٹیکس گزار نہ بننے کے نقصانات سے آگاہ کریں۔رٹبا کے عہدیداروں نے مطالبہ کیا کہ محاصل میں اضافہ کے لئے موجودہ ٹیکس گزاروں پر انحصار کے بجائے نئے ٹیک سگزار تلاش کئے جائیں۔