پاکستان کو طاقتور ریاست بنانے کیلئے مخلص حکمران ناگزیر ہے،جمعیت کی اساس 2018 کانفرنس

134

کراچی(اسٹاف رپورٹر) یہ دین کمزور نہیں مگر اس کے ماننے والے اس کو ٹھیک پہچانے نہیں، زمام کار بزدل اور کمزوروں کے ہاتھ میں دے دی ہے، ان خیالات کا اظہارحافظ نعیم الرحمن امیر جماعت اسلامی کراچی نے اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے زیر اہتمام ایک روزہ اسلامی کانفرنس (اساس2018ء ( کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں معتمد عام اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان عرفان حیدر، امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی، سابق امیر صوبہ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، سابق ناظمین اعلی اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان حافظ نعیم الرحمن، سید وقاص انجم جعفری اور سید عبدالرشید سمیت ڈاکٹر اسامہ رضی، اختر عباس، شاہنواز فاروقی، ارشد بیگ و دیگر نے شرکت کی۔ وقاص انجم جعفری نے سیشن میں پاکستان کی اقتصادی،مادی اور انسانی طاقت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ اس ملک کو صرف مخلص قیادت کی ضرورت ہے کہ جو اسکو اندھیروں سے نکال کر اجالوں کی راہ پر لے جائے اور یہ کہ “مجھے یقین ہے جس دن پاکستان کو مخلص حکمران میسر آئے، اسلامی تہذیب دنیا کا طاقتور ترین تہذیب کی جانب ایک بار پھر گامزن ہوجائیگی”۔ اساس میں منعقدہ پینل ڈسکشن کے مربین حافظ نعیم الرحمن، شاہنواز فاروقی اور ارشد بیگ نے فیمنزم، لبرل ازم، سیکولرازم جیسی مختلف اصطلاحات کی وضاحت کی۔ مقررین نے کہا کہ اسلام ان باطل نظریات کی مخالفت کیوں کرتا ہے، اور اس کے متبادل کیا حل تجویز کرتا ہے؟ حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کو لبرل سوشل یا سیکولر اسلام کی ضرورت نہیں بلکہ انکے پاس اسلام ایک مکمل نظریہ، نظام اور ضابطہ حیات کے طور پہ موجود ہے۔ سیشن میں ورکشاپ کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جس کو معروف ٹرینر اختر عباس نے میزبانی کے فرا ئض انجام دیے ۔ انہوں نے اسلامی آداب اور عصر حاضر میں ان کی ضرورت و اہمیت کے متعلق شرکاء کو بتایا۔ “FEAR or LOVE” کے عنوان سے منعقدہ پریزینٹیشن کو نمیر احمد نے پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ خدا کی پیروی ، اسکے احکامات پر عمل اس وجہ سے نہیں ہے کے ہم اس سے خوف کھاتے ہیں بلکہ اس لیے ہے کے ہمیں خدا سے محبت اور الفت اپنے ماں باپ سے زیادہ ہے، اس محبت میں خوف کا عنصر موجود ہے لیکن محبت کو اس پر فوقیت حاصل ہے۔