حاجی عبدالوہاب کی رحلت

178

تبلیغی جماعت کے امیر حاجی عبدالوہاب گزشتہ اتوار کے روز انتقال کرگئے۔ مرحوم نے کوئی ستر اسی برس دین کی خدمت میں گزارے اور صحت اور عمر اجازت دیتی تو اتنی ہی عمر اور اس کام میں گزار دیتے۔ ان کے بارے میں یہ درست کہا گیا کہ دوسروں کے لیے جینے والے اس دنیا میں بہت کم ہوتے ہیں۔ ان کا ایک ہی نظریہ تھا اللہ کی مخلوق سے محبت کرو ان کو پکڑ کر گھسیٹ کر محبت سے پیار سے منتیں کرکے دین کے راستے پر لاؤ، اس کی فکر میں زندگی گزارو، اللہ کا پیغام ہر مسلمان و غیر مسلم تک پہنچاؤ، ان کے بارے میں کہا گیا کہ اللہ رب العزت نے انہیں اُمت کی فکر، درد کڑھن کی کیفیت سے نوازا تھا۔ اسی فکر میں وہ دنیا کے کونے کونے میں گئے اور دین کا پیغام عام کیا۔ 80 برس میں ایک آدمی نے یقیناًاتنا کام کیا جو کئی کئی تنظیمیں اور تحریکیں کئی برسوں میں نہیں کرسکتیں۔ دین کی تبلیغ ایسا فریضہ ہے جو انبیا کے سلسلے کے ختم ہونے کے بعد ہر مسلمان پر فرض ہے۔ اور حاجی عبدالوہاب نے بدرجہ اتم یہ فرض ادا کیا۔ حال ہی میں دنیا کی پانچ سو مسلمان شخصیات کی فہرست مرتب ہوئی تو حاجی صاحب کا نمبر دسواں تھا۔ بلاشبہ اخلاص، محنت اور بے لوث کام کرنے والوں کو اللہ دنیا و آخرت دونوں جگہ اجر عطا فرمائے گا۔ حاجی عبدالوہاب جیسے لوگوں کے بارے میں یہ بڑے یقین سے کہا جاسکتا ہے کہ ان کی موت سے پیدا ہونے والا خلا برسوں پر نہ ہوسکے گا۔ اللہ ان کے درجات بلند کرے اور ہر مسلمان کو دین پر چلنے، دین کو پھیلانے والا بنائے۔(آمین)