انسداد بدعنوانی کے ادارے محض کاغذی کارروائی میں مصروف ہیں، امیر العظیم

76

 

لاہور(وقائع نگار خصوصی)امیرجماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہاہے کہ انسداد بدعنوانی کے ادارے محض کاغذی کارروائی میں مصروف ہیں۔لوگوں کو شک کی بنیاد پر اٹھاکر حبس بے جا میں رکھاجاتا ہے اور بعد میں ان کے خلاف ثبوت ڈھونڈے جاتے ہیں جبکہ اصل مجرمان پر ہاتھ نہیں ڈالاجارہا۔اینٹی کرپشن،نیب سمیت تمام ادارے ملک کو کرپٹ عناصر سے پاک کرنے اور کرپشن کو جڑ سے اکھاڑپھینکنے میں مکمل طورپر ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ منصورہ میں صوبائی ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں کرپشن کی انتہاہوچکی ہے۔ آئے روز کرپشن کے نئے نئے بڑے اسکینڈ لز سامنے آرہے ہیں۔کرپٹ عناصر نے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے ۔ سیاستدانوں سمیت سب کابلاتفریق احتساب کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ سرمایہ داروں،وڈیروں اور جاگیرداروں کامٹھی بھرٹولہ ملک کے سیاہ وسفید کامالک بنابیٹھاہے،یہ اشرافیہ کاٹولہ ایک دوسرے کااحتساب نہیں کرسکتا۔حکومت میں وہ لوگ شامل ہیں جوماضی میں پرویزمشرف، پیپلزپارٹی،مسلم لیگ(ن)اور دیگر جماعتوں کے پلیٹ فارم سے اقتدار کے مزے لوٹتے رہے ہیں،آج وہ دھل کر پاک صاف ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکمرانوں کی کارکردگی دیکھ کر عوام میں مایوسی بڑھتی جارہی ہے۔یوں محسوس ہوتاہے کہ جیسے حکمرانوں کے پاس ملک وقوم کی ترقی وخوشحالی کے لیے کوئی تعمیری اور ٹھوس ایجنڈا نہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت کشکول تھامے نگرنگر گھوم رہی ہے۔ ملک وقوم پر پہلے ہی قرضوں کے پہاڑ کھڑے ہیں،ملک کابچہ بچہ مقروض ہوچکا ہے۔قرض پر لگنے والے سود کو اداکرنے کے لیے مزیدقرض لینا تشویش ناک امر ہے ۔ امیر العظیم نے مزیدکہاکہ عوام کی بے لوث خدمت کاگن گانے والے شاہانہ پروٹوکول کے ساتھ گھوم پھررہے ہیں۔جب تک حکمران حقیقی معنوں میں عوام الناس کی فلاح وبہبود کے لیے اقدامات ،کرپشن کایقینی خاتمہ، اللوں تللوں سے نجات،ٹیکس چوری پرقابوپانے اور قرضوں سے اجتناب کرتے ہوئے ملکی وسائل سے بھرپور انداز میں استفادہ نہیں کرتے، خوشحالی نہیں آسکتی۔