واٹر بورڈ میں بے قاعدگیاں‘ ایم ڈی نے 2افسران کو نوٹس دیدیا

87

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے سیمنٹ فیکٹری کے پلاٹ پر تعمیر کی جانے والی رہائشی اسکیم کے پلاٹوں پر پانی کے کنکشنز کے لیے بے قاعدگی اور خلاف قانون کارروائی کرتے ہوئے واٹر بورڈ کو ساڑے 4 کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کی کوشش پر وضاحت کے لیے نوٹس جاری کردیا ہے ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ایم ڈی واٹر بورڈ خالد محمود شیخ کی ہدایت پر ڈائریکٹر ( بلک )خالد سلطان اور ڈپٹی ڈائریکٹر (سوسائیٹیز )شیزان احمد کو نوٹس جاری کیا گیا ہے جن سے ایک ہفتے کے اندر دریافت کیا گیا ہے کہ منگھو پیر میں واقع ہاؤسنگ اسکیم کے لیے پانی کے نئے کنکشن دینے کی غرض سے قواعد و ضوابط کو کیوں ملحوظ خاطر نہیں رکھا گیا۔ نوٹس میں کہا گیا ہے وہ ایک ہفتے کے اندر اس نوٹس کا جواب دیں بصورت دیگر ان کے خلاف مزید کارروائی کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ ہاؤسنگ اسکیم سابقہ سیمنٹ فیکٹری کی ایک ہزار ایکڑاراضی پربنائی جارہی ہے جہاں واٹر بورڈ نے 6، 6 انچ کے 3 کنکشن دیے ہوئے تھے لیکن فیکٹری ختم ہونے کے بعد یہاں رہائشی مکانات کی اسکیم بنائی جارہی ہے۔ واٹر بورڈ کو اس رہائشی اسکیم کے لیے پانی کا کنکشن دینے سے قبل قانون کے تحت صنعتی پانی کے پرانے کنکشنز کو منقطع کرنا تھا اور پھر اسکیم کے بلڈرز کی درخواست پر نئے کنکشن دینے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ادارے کے ذمے دار افسران نے ایسا نہیں کیا بلکہ اس طریقہ کار کو پس پشت ڈال کر پرانے کنکشنز کو ہاؤسنگ اسکیم کے نئے کنکشنز میں تبدیل کرنے کی منظوری دیدی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بے قاعدگی کے نتیجے میں3 کنکشنز کو متعدد کنکشنز میں بھی تبدیل کیا جانا تھا۔ تاہم حکام کو علم ہونے پر کنکشنز کی تنصیب روک کر اس ضمن میں تحقیقات شروع کردی گئی۔ تحقیقات کے دوران بے قاعدگی اور خلاف قانون کارروائی کا علم ہونے پر افسران کو وضاحتی نوٹس جاری کر دیا گیا۔ ایم ڈی واٹر بورڈ خالد محمود شیخ نے دونوں افسران کو نوٹس جاری کرنے کی تصدیق کی ہے۔