فیصل آباد سے ملتان نئی ٹرین کا آغاز ،شہریوں کا دیرینہ مطالبہ پورا ہوگیا

151

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)پارلیمانی سیکرٹری ریلوے میاں فرخ حبیب کی کاوشوں سے فیصل آباد کے شہریوں کا ایک اور دیرینہ مطالبہ پورا ہوگیا، فیصل آباد سے ملتان نئی ٹرین کا آغاز ہوگیا ہے، وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق پہلے سو دن میں ہی دس نئی ٹرینوں کا آغاز ہو گیا ہے، یلوے کا خسارہ سے آمدن کی طرف سفر کا آغاز ہو گیا ہے، فیصل آباد ریلوے اسٹیشن کی تزئین و آرائش کے لیے بھی فنڈ مہیا کر دیے ہیں ،فیصل آباد کے شہریوں کی خدمت کا عمل جاری رکھیں گے۔ان خیالات کا اظہارمیاں فرخ حبیب کے نمائندہ میاں نبیل ارشدنے ڈی ایس ریلوے محمد سفیان ڈوگر کے ہمراہ فیصل آباد سے ملتان چلنے والی نئی ٹرین کے آغاز کے موقع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرریلوے پریم یونین کے راہنما خالد محمود چودھری ،ریلوے کے سینئر افسران عاصم تسنیم،محمد ادریس ،فریداحمداورچودھری شبیر احمد و دیگربھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد پاکستان کا تیسرا بڑا شہر ہے جہاں سے ریلوے کو سب سے زیادہ ریونیو مل رہا ہے ،فیصل آبادسے روزانہ ہزاروں شہری اور کاروباری افراد سفر کرتے ہیں ،ایک نئی ٹرین کے اجرا سے شہریوں کی مشکلات میں کمی ہونے کے ساتھ ساتھ ریلوے کے ریونیومیں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو گا جس سے موجودہ حکومت کا ریلوے کو خسارہ سے نکالنے کا خواب پورا ہونے میں بھی مدد حاصل ہوگی ۔ ڈی ایس ریلوے محمد سفیان ڈوگر نے کہا کہ فیصل آباد کے شہریوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کریں گے، فیصل آباد سے کراچی تک ایک نئی براہ راست ٹرین چلانے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔خواتین کے لیے علیحدہ ریزرویشن کاؤنٹرکا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے،گزشتہ سال فیصل آباد اسٹیشن کی ایک ارب سے زائد آمدنی اور باقاعدہ ٹرین آپریشن شیڈول یہاں کے ریلوے ملازمین کی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہیں جس پر ریلوے انتظامیہ کو فخر ہے ۔ اس موقع پر خالد محمودچوہدری نے میاں فرخ حبیب کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے توقع ظاہر کی ہے کہ فرخ حبیب اپنے شہر کے باسیوں کو ریلوے سے ریلیف دلوانے میں اپنا اہم کردار ادا کریں گے اور اپنے دور حکومت میں ریلوے کی بحالی کے لیے خوش آئند فیصلے کر کے تاریخ میں اپنا نام سنہری حروف میں لکھوا لیں گے۔انہوں نے کہا کہ ریلوے کی بحالی کے لیے سابق حکمرانوں نے کچھ نہیں کیا،ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرنے والے ادارے کی تباہی کے ذمہ دار سابقہ حکمران ہیں۔ ملکی وسائل کی لوٹ مارکر نے والوں نے ایک دن کے لیے بھی ریلوے کی بہتری اور بحالی کے بارے میں نہیں سوچا۔ ایک لاکھ ریلوے ملازمین کی بد دعائیں حکومت کو لے ڈوبیں ۔