موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے بھی موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے۔غضنفر بلور
کراچی :نیشنل ڈیزاسٹرمینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے ) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عمرمحمود حیات نے کہا ہے کہ تاجر اپنے کاروبار کو آفات سے بچانے کے لئے اقدامات کریں۔ان سے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا ہماری ذمے داری ہے اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے موثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ایف پی سی سی آئی میں کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان میں قدرتی آفات اور انسانوں کے بنائے ہوئے مسائل اٹھتے رہتے ہیں اور ان کے ادارے کا مقصد اس سے نمٹنا ہے۔ہم قومی، صوبائی اورعلاقائی سطح پر ہم آہنگی پیدا کررہے ہیں اور کاروباری برادری کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔ اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے صدرغضنفر بلورنے کہا ہے کہ قدرتی آفات کے تدارک کا موثر نظام گڈ گورننس کی اہم اکائی ہے اور ہمیں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے بھی موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے کیونکہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے خطرناک ترین ممالک کی فہرست میں تیسرے نمبر پر آ گیا۔
اگلے چند سالوں میں پاکستان میں سالانہ اوسط درجہ حرارت میں تیزی سے اضافہ ہونے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر سیلابوں اور خشک سالی کے خطرات درپیش ہو سکتے ہیں اور فصلوں کو شدید نقصانات، قدرتی وسائل کو خطرات لاحق ہو سکتی ہیں۔ آنے والی دہائیوں میں پاکستان میں اوسط درجہ حرارت میں عالمی سطح کے مقابلے میں زیادہ اضافہ ہو گا۔ جس کے بعد سردی میں کمی اور گرمی میں اضافہ ہو گا، زیر زمین پانی کی سطح کم ہو جائے گی جبکہ شمال پہاڑوں پر پڑی ہوئی برف کے پگھلنے سے دریابھی متاثر ہو نگے۔