انسانیت کی علمبردار تنظیمیں بھارتی مظالم پر خاموش تماشائی بن چکی ہیں،امیرالعظیم

77

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ایک ہفتے کے دوران بھارتی فوج کے ہاتھوں 25 افراد کی شہادت افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ بھارتی فورسز کی جانب سے نہتے کشمیری مظاہرین پر پیلٹ گنوں، گولیوں اور آنسوگیس کی شیلنگ نے ہندوستان کے بھیانک چہرے کو بے نقاب کردیا ہے۔ بھارتی آرمی چیف کی طرف سے تحریک آزادی کشمیر کو کچلنے کے لیے پیلٹ گنوں کے بعد ہائبرڈ وار اور سائبر حملوں کی دھمکیاں اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت کی آٹھ لاکھ فوج نہتے کشمیریوں کے سامنے بے بس ہوچکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کی مقبوضہ کشمیر اور ایل او سی پر ڈرون حملوں کی باتیں بزدلانہ اور شرمناک ہیں۔ بھارت تحریک آزادی کی جدوجہد سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر کشمیریوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھانے پر اتر آیا ہے۔ جموں وکشمیر پر غاصبانہ قبضے کو مزید جاری رکھنا درحقیقت بھارتی حکام کے لیے ڈراؤنا خواب بن چکا ہے۔ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں بلکہ پاکستان کی شہ رگ ہے، جس سے دستبردار ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے حل کے لیے بھارت کے ساتھ بامعنی اور بامقصد مذاکرات ہونے چاہییں۔ المیہ یہ ہے کہ بھارت ہمیشہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات میں راہ فرار اختیار کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ بھارت کے ساتھ دوستی کی پینگیں بڑھانے والے مسئلہ کشمیر کو نظر انداز نہ کریں۔بھارت نے ہمیشہ مذاکرات کے نام پر دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ ایک طرف مذاکرات کی میز سجائی جاتی ہے تو دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو بڑھا دیا جاتا ہے۔ جموں و کشمیر کی آزادی تک بھارت کے ساتھ دوستی اور تجارت نہیں ہوسکتی۔ بھارتی آرمی چیف بپن راوت ہرزہ سرائی اور منفی پروپیگنڈا کرنے کے بجائے زمینی حقائق کو تسلیم کریں۔ سرجیکل اسٹرائیک کی باتیں کرنے والے یہ مت بھولیں کہ پاکستان ایک ایٹمی ریاست ہے، ان کی کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ امیر العظیم نے مزید کہا کہ پاکستان کے 22 کروڑ عوام کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔