دنیا کو بالآخر اسلام کے عادلانہ نظام کی طرف آنا پڑے گا،راشدنسیم

72

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر راشدنسیم زرعی یونیورسٹی کے ایوب ہال میں اسلامی جمعیت طلبہ کے زیراہتمام ہونے والی سیرت النبیﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دنیا کو بالآخر اسلام کے عادلانہ نظام کی طرف آنا پڑے گا۔ آنے والا وقت بتارہاہے کہ لوگ گلوبلائزیشن سے دوبارہ لوکلائزیشن کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ برطانیہ کا بریگزٹ سے نکلنا اور ٹرمپ کا امریکی صدر منتخب ہونا اس کی واضح مثالیں ہیں۔ اس وقت سیرت النبی ﷺکا پیغام ہی دنیا کے لیے امن و سلامتی کا ضامن اور راہنمائی کا ذریعہ ہے۔ ہارورڈ کی سو سالہ تحقیق نے ثابت کردیاہے کہ انسان کو خوشی اور اطمینان مادی اشیاء سے نہیں، اللہ سے تعلق سے ملتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پانچ لاکھ انسانوں پر ہونے والی تحقیق سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ ساری انسانیت کے ماں باپ ایک ہیں جبکہ قرآن پاک نے چودہ سو سال قبل بتایا دیا تھاکہ تمہیں ایک مرد اور عورت کے بطن سے پیدا کیا گیاہے۔ انہوں نے کہاکہ آنے والے وقت کی تحقیقات قرآن و حدیث کی تعلیمات کی حقانیت پر مہرتصدیق ثابت کردیں گی۔ اسلام مغلوب نہیں بلکہ غالب ہونے کے لیے آیا ہے، یہی وجہ ہے کہ آج مغرب امت مسلمہ کو نشانہ بنائے ہوئے ہے۔امت مسلمہ زخم خوردہ ہے، محمد ﷺ کے غلاموں کو پوری دنیا میں نشانہ بنایا جا رہاہے۔اس موقع پر اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم فاروق اعظم،اسسٹنٹ پروفیسرڈاکٹرآصف جاوید،ناظم ڈویژن بہالپور برادر عمیر ، بزم پیغام پنجاب کے صدر سیدحسن بلال ہاشمی اور دیگر ذمے داران بھی موجودتھے۔راشدنسیم نے کہاکہ نبی مہربان ﷺ تمام عالم کے لیے رحمت اللعالمین ہیں اور اس پیغام کے ذریعے ہی زمین پر عدل و انصاف کا نظام قائم ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آقائے دو جہاںﷺ نے مکہ کی سنگلاخ وادیوں میں اپنے جسم کو لہولہان تو کیا لیکن انسانی نظام سے مفاہمت نہیں کی۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پیروکار اور شاگردوں نے اندھیروں میں بھٹکتی دنیا کو چلانے کا وہ نظام دیا جس کو اسلام کے بدترین دشمن بھی تسلیم کرتے ہیں۔ نبی مہربان ﷺ کی سیرت پر عمل کرنے کی ضرورت آج دنیا کو پہلے سے بھی زیادہ ہے‘ بھٹکتی اور سسکتی ہوئی انسانیت آج تباہی کے کنارے کھڑی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو موجودہ سنگین مسائل سے نجات دلانے کے لیے اسوہ حسنہ پر عمل کرنے میں ہی انسانیت کی کامیابی اور فلاح ہے‘ جس کے لیے کرپٹ اور جعلی قیادت سے چھٹکارہ حاصل کرنا ہوگا، اس کے سوا قوم کے پاس اور کوئی چارہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عشق مصطفیﷺ کے ذریعے ہی امت مسلمہ طاغوتی قوتوں کا مقابلہ کرسکتی ہے۔ پیغام مصطفی کو گھر گھر پھیلا کر نظام مصطفیﷺکو ملک میں نافذ کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مدینہ والا نظام نافذ ہوجائے تو ہمارے سارے مسائل خودبخود حل ہوسکتے ہیں اور اس مقصد کے لیے امت مسلمہ کارشتہ اپنے نبیﷺ سے مضبوط اور توانا کرتے ہوئے اسوہ رسولﷺ کو اپنانا ہوگا۔