حکومت تعاون کرے تو فارما انڈسٹری برآمدات کو تیزی سے فروغ دے سکتی ہے۔احمد حسن مغل
اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن عامر محمود کیانی نے کہا کہ فارما سوٹیکل انڈسٹری کو درپیش اہم مسائل کو حل کرنے کیلئے حکومت ہرممکن کوشش کرے گی تاکہ یہ صنعت بہتر ترقی حاصل کر کے برآمدات کے فروغ میں مزید فعال کردار ادا کر سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد اور راولپنڈی کے اہم فارما مینوفیکچررز اور ایکسپورٹرز کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل کی قیادت میں ان سے ملاقات کی۔ وفد میں چیمبر کے سینئر نائب صدر رافعت فرید، نائب صدر افتخار انور سیٹھی، پیراماؤنٹ فارماسوٹیکلز کے ناصر ایم قریشی، فوکس اینڈ رولز کے فضلی حنان، ایمسن فارماسوٹیکلز کے ایم شمیم خان، بائیو لیب کے عثمان، ولسن گروپ کے ٹیپو سلطان اور دیگر شامل تھے۔
عامر محمود کیانی نے کہا کہ فارما انڈسٹری ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے اور حکومت اس صنعت کیلئے مزید سازگار حالات پیدا کرنے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عنقریب فارما انڈسٹری کے نمائندگان کے ساتھ ایک اور میٹنگ کی جائے گی جس میں اس انڈسٹری سے متعلقہ حکومت کے تمام آفسران کو بھی مدعو کیا جائے گا تاکہ سٹیک ہولڈرز کی تجاویز کی روشنی میں فارما صنعت کو درپیش اہم مسائل کو حل کرنے کیلئے اصلاحی اقدامات اٹھائے جائیں۔
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل نے کہا کہ فارما انڈسٹری ملک کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی صنعت ہے تاہم حکومت کی عدم توجہ کی وجہ سے متعدد مسائل کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی بہتر توجہ کی وجہ سے انڈیا کی فارما انڈسٹری کی سالانہ برآمدات 24ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں لیکن پاکستان کی فارما مصنوعات کی برآمدات صرف 25کروڑڈالر ہیں جو کہ اصل صلاحیت سے بہت کم ہیں۔ انہوں نے پرزورمطالبہ کیا کہ حکومت فارما انڈسٹری کی طرف خصوصی توجہ دے اور اس کے اہم مسائل کو جلد حل کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت تعاون کرے تو فارما انڈسٹری برآمدات کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے جس سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے بہتر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی 2012میں قائم کی گئی تھی لیکن یہ اتھارٹی فارما انڈسٹری کو فروغ دینے میں کوئی مثبت کردار ادا نہیں کر سکی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو مزید فعال بنائے تا کہ یہ ادارہ فارما صنعت کی بہتر ترقی میں بہتر کردار ادا کر سکے۔
ناصر محمود قریشی سمیت فارما صنعت کے وفد کے اراکین نے کہا کہ ان کی انڈسٹری ادویات تیار کرنے کیلئے 90فیصد خام مال باہر سے درآمد کرتی ہے لیکن ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں تیزی سے کمی نے فارما صنعت کیلئے مزید مسائل پیدا کر دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2000کے بعد حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا جس وجہ سے صورتحال یہ ہے کہ فارما انڈسٹری مہنگے داموں خام مال خرید کر سستے داموں عوام کو ادویات تیار کر کے فراہم کر رہی ہے جس وجہ سے اس صنعت کی بقا خطرے میں ہے۔ انہوں نے حکومت سے پرزورمطالبہ کیا کہ فارما انڈسٹری کے اہم مسائل حل کرنے کیلئے فوری اصلاحی اقدامات اٹھائے جائیں تا کہ یہ صنعت برآمدات کو فروغ دے کر معیشت کی بحالی میں مزید فعال کردار ادا کر سکے۔