موروثی سیاست دان طلبہ یونین کی بحالی میں رکاوٹ ہیں،یاسر کھارا

77

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم ڈویژن محمدیاسرکھارا نے کہا ہے کہ پائیدار امن وخوشحالی کے لیے نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم اور میرٹ پر باعزت روزگارملنا چاہیے، ماضی میں سرکاری نوکریوں پر پابندی لگا کر اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کا استحصال کیا گیا، اب اس کا ازالہ ہونا چاہیے اور 65فیصد نوجوان مربوط پالیسی کے منتظر ہیں تعلیمی اداروں میں طلبہ تنظیموں سے پابندی ختم کی جائے طلبہ تنظیمیں نوجوانوں کی سیاسی تربیت میں اہم کردارادا کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا سیاسی شعور پیداکیے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔سرمایہ دار، جاگیردار اور موروثی سیاسی جماعتیں طلبہ یونین کی بحالی میں رکاوٹ ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کا آئین ہر شخص کو یونین سازی کا اختیار دیتا ہے، ریڑھی بان، رکشا ڈرائیورز اور ٹیکسی چلانے والے یونین بنا سکتے ہیں مگر ملک کا باشعور طبقہ طلبہ اس بنیادی حق سے محروم ہے۔ یونین پر پابندی کے بعد سے اب تک پانچ جمہوری حکومتیں اقتدار میں آئیں مگر انہوں نے یونین پر پابندی کو ختم نہیں کیا۔ سیاسی جماعتوں پر قابض موروثی سیاست دان طلبہ یونین کی بحالی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ چند وڈیرے، جاگیرداراور سرمایہ دار اقتدار پر قابض ہیں ۔ یونین کی وجہ سے متوسط اور تعلیم یافتہ قیادت سیاسی جماعتوں کو میسر آنی تھی، جو کہ ان سیاست دانوں کے اقتدار کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔