وزیر اعظم کے ہمت افزأ اعلانات

144

وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کراچی میں تاجروں اور صنعتکاروں کو تسلی دی ہے کہ کاروبار اور سرمایہ کاری کو تحفظ دیں گے ٹیکس ایمنسٹی لینے والوں کو ہراساں نہیں کیا جائے گا ۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ وزیر اعظم نے یقین دلایا ہے کہ معیشت سے متعلق ہر فیصلے پر بزنس کمیونٹی سے مشاورت ہو گی ۔ یہ نہایت اہم نکتہ ہے اگر وزیر اعظم اس وعدے پر عمل کرلیں تو یقیناً تاجر برادری تو کم از کم کبھی حکومتی فیصلوں پر شاکی نہیں ہو گی دوسری بات یہ کہ جب فیصلے باہم مشاورت سے ہوں گے تو اس میں از خود برکت ہو گی ۔ خرابی یہی ہوتی ہے کہ حکومت کا کوئی چیمپئن کوئی مشورہ دیتا ہے اور کابینہ اس پر فوری عمل درآمد کر ڈالتی ہے ۔ پھر جب فیصلے پر متعلقہ فریق احتجاج کرتا ہے تو حکومت کو یوٹرن لینا پڑتا ہے ۔ اب تو یوٹرن بھی اچھا ہو گیا ہے لیکن بار بار فیصلے بدلنے سے کام کی رفتار متاثر ہوئی ہے ۔ وزیر اعظم نے تجاوزات کے خلاف آپریشن کے بارے میں بھی تبصرہ ہے کہ کیا مےئر کراچی کسی طاقتور کے گھر پر بلڈوزر چلاکر دکھائیں غریبوں کے گھر پر بلڈوزر چلایا گیا ہے ۔ انہوں نے تجاوزات آپریشن کے متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کے لیے کمیٹی بنانے کی ہدایت بھی کی ہے ۔ وزیر اعظم کے اعلانات اور تسلی ہمت افزا ہے لیکن انہیں باربار کراچی آ کر معاملات کا جائزہ لینا ہو گا ۔ ورنہ اعلانات اور کمیٹیاں تو پہلے والے بھی کرتے اور بناتے رہتے تھے ۔۔۔ فی الحال تو تاجروں کی ہمت افزائی ہوئی ہے ۔