روپے کی قدر کو مستحکم کرنے کے لئے سفارشات پیش کرینگے
وزیر اعظم کی جانب سے کاروباری برادری سے مشاورت کا خیر مقدم
فیڈریشن آف پا کستا ن چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈ سٹر ی(ایف پی سی سی آئی) کے قائم مقام صدر کریم عزیز ملک نے کہا ہے کہ کاروباری برادری کا ایک حصہ حکومت کی اقتصادی سمت کے بارے میں تذبذب کا شکار ہے جس سے بے چینی اور عدم استحکام کو ہوا مل رہی ہے۔
حکومت کے اہم عہدیداروں کے مابین رابطے کا فقدان کی خبروں پر تاجروں اور صنعتکاروں کو تشویش ہے۔روپے کی قدر میں کمی سے نہ صرف درامدات جو برامدات سے دگنی سے زیادہ ہیں مہنگی ہو گئی ہیں بلکہ برامدات کے لئے آنے والا خام مال بھی مہنگا ہو گیا ہے جبکہ تقریباً ہر چیز کی قیمت بڑھ رہی ہے۔ کریم عزیز ملک نے ایف پی سی سی آئی کے قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر عاطف اکرام شیخ، چئیرمین کو آرڈینیشن ملک سہیل اور مبارکباد کے لئے آنے والے دیگر تاجر رہنماؤں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ روپے کی قدر کو مستحکم کرنا سٹیٹ بینک کے بس کا روگ نہیں ہے کیونکہ زرمبادلہ کے ذخائر مسلسل کم ہوکر ڈیڑھ مہینے کی درامدات کے برابر رہ گئے ہیں
جبکہ مارکیٹ میں ڈالر کی طلب بڑھ رہی ہے۔گزشتہ ایک سال میں ڈالر کی قدر میں تیس روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے جو افسوسناک ہے۔انھوں نے کہا کہ موجودہ مسائل کا حل ڈالر کماکر زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم کرنے میں مضمر ہے جس کے لئے برامدات ، ترسیلات اور سرمایہ کاری پر بھرپور توجہ دینے اور غیر ضروری درامدات کی حوصلہ شکنی کی ضرورت ہے ۔اس سلسلہ میں حکومت کو سفارشات پیش کرینگے۔انھوں نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ملک کی اقتصادی ترقی کے لئے کاروباری برادری سے مشاورت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سفارشات پر عمل کرنے سے اقتصادی صورتحال میں بہتری آ جائے گی۔