بھاگ کے شہری جوہڑوں کاپانی پینے پر مجبو رہیں ،سربراہ نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی

86

سبی (آئی این پی)نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ سابق سینیٹر ڈاکٹر عبدالحیٰ بلوچ نے کہا ہے کہ جدید صدی میں بھی بھاگ کے شہری جوہڑوں سے مضر صحت پانی پینے پر مجبور ہیں بھاگ میں طو یل ترین خشک سالی 70سال سے پینے کا صاف پانی کے بحران کی وجہ سے مال مویشی پالنے کے علاوہ لوگ آب پاشی بھی نہیں کرسکتے مقامی افراد کی زمین بنجر ہوچکی ہیں جبکہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں بھاگ میں ایک ٹیوٹ ویل نہیں بلکہ ہر یونین کونسل کے لیے ٹیوٹ ویل کی ضرورت ہے کچھی کینال کے دوسرے مرحلہ میں بھاگ تک پانی لاکر ہمارا دیرینہ مسئلہ حل ہوسکتا ہے چیف جسٹس آف سپریم کورٹ آف پاکستان کو بھاگ میں پانی کا بحران کو نوٹس احسن قدم ہے ۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے آئی این پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ سابق سینیٹر ڈاکٹر عبدالئحی بلوچ نے کہا ہے کہ بھاگ میں قیام پاکستان سے پینے کا پانی نایاب ہے پانی نہ ہونے کہ وجہ سے آج بھاگ کے ہزاروں افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور ہے جبکہ مال مویشی مرجانے کی وجہ سے مقامی افراد کو لاکھوں کا نقصان بھی ہوسابق سبی میلے کے موقع پر بھاگ کے جانور منڈی کی زینت بناتے تھے پانی کے نہ ہونے سے زرعی پیداوار متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ مال مویشی پالنا بھی مشکل ہوچکا ہے روزگار کے موقع پہلے ہی ہمارے علاقہ میں نا ہونے کے برابر ہے جبکہ مال مویشیوں کے پالنے اور زمین داری کرنے سے روزگار ملتا تھا حالیہ مردم شماری میں بھاگ کی آبادی بھی کم ہوئی جس سے ہمیں نقصان ہوا انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آف سپریم کورٹ نے بھاگ میں پانی کے بحران کو نوٹس لیا جو ایک مثبت قدم ہے پانی زندگی ہے جس کے نہ ہونے سے کئی علاقہ ویرانی کا شکار ہوچکے ہے انہوں نے کہا کہ بھاگ میں پانی کی کئی پائپ لائن چالو نہ ہونے سے قحط کی صورت حال کا منظر بھی نمایان نظر آتا ہے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بھاگ کے ہر گاؤن دیہات اور یونین کونسل میں یٹوٹ ویلز کی ضرورت ہے ایک دو ٹیوٹ ویل سے بھاگ میں 70سالہ پانی کے بحران پر قابو پانا مشکل ہیں تاہم یہ ایک اچھا قدم ضروری ہے انہوں نے کہا کہ بھاگ کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کیلئے اختیارات وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کی ضرورت ہے۔