کینیڈا ایشیا اورپاکستان سے تجارت کو فروغ دینے کاخواہش مند ہے،مکڈونلڈ

177

کینیڈین کمپنیاں پاکستان میں آئل اینڈ گیس کے شعبے میں مواقعوں سے فائدہ اٹھائیں،جنید ماکڈا

کینیڈا کی ٹریڈ کمشنر مس مارگوس مکڈونلڈ نے کہا ہے کہ کینیڈا2014 سے بحالی کے راستے پر گامزن ہے اور تجارت کے لئے کھلا ہے لہٰذا کراچی کی تاجروصنعتکار برادری کو کینیڈا کی تاجربرادری کے ساتھ دوطرفہ تجارتی تعلقات کوبہتر بنانے پر توجہ دینی چاہیے۔کینیڈا کی معیشت زیادہ تر آئل اینڈگیس اور زراعت پر مشتمل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی چیمبر کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب میں کیا۔کے سی سی آئی کے صدر جنید اسماعیل ماکڈا،سینئر نائب صدر خرم شہزاد، نائب صدرمحمد آصف شیخ جاویداور منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی اجلاس میں شریک تھے۔
انہوں نے کہاکہ عالمی منظر نامہ تبدیل ہورہاہے اور بریگزٹ کا معاملہ بھی جاری ہے جبکہ نارتھ امریکن فری ٹریڈ ایگریمنٹ کو امریکی انتظامیہ نے تبدیل کردیاہے اور یونائیٹڈ اسٹیٹس،میکسیکو، کینیڈا معاہدہ کے نام سے ایک نیا معاہدہ سامنے آچکا ہے۔ان غیر متوقع حالات کے تحت کینیڈا پاکستانی جیسی ٰایشیا کی ابھرتی معیشتوں کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کا خواہش مند ہے۔انہوں نے بتایا کہ کینیڈا تجارت میں توسیع کی حکمت عملی پر کام کررہاہے۔زراعت کے شعبے میں کینیڈا کی پاکستان کے لیے70 فیصد برآمدات کینولا پر مشتمل ہے اگرچہ دیگر اشیاء میں بھی تجارت کو بڑھانے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔انہوں نے کہاکہ کینیڈا قابل تجدید ٹیکنالوجی پر بھی کام کررہاہے اور ہم پاکستان کے ساتھ قابل تجدید ٹیکنالوجیز میں تعاون کے لیے تیار ہیں۔
اس موقع پر کے سی سی آئی کے صدر جنید اسماعیل ماکڈا نے کہاکہ دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات بتدریج کینیڈا کی جانب سے ترقیاتی مدد سے دو طرفہ تجارت بڑھانے پر منتقل ہورہے ہیں۔مالی سال 2016-17 میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم 892 ملین ڈالر تھا جس میں پاکستان کی کینیڈا کو برآمدات316.60ملین ڈالر تھیں جبکہ کینیڈا سے مجموعی درآمدات575.41ملین ڈالر تھیں ۔2017میں پاکستان کینیڈا سے تجارتی مال برآمد کرنے والا29واں بڑا ملک رہا۔
انہوں نے آئل اینڈ گیس اور توانائی کے شعبے میں مشترکہ شراکت داری پر زور دیتے ہوئے کہاکہ آئل اینڈ گیس کینیڈا کی صف اول کی صنعت ہے لہٰذا کینیڈین کمپنیاں پاکستان میں آئل اینڈ گیس کی تلاش کے مواقع کا جائزہ لے سکتی ہیں۔چنا اور دیگر زرعی مصنوعات بھی کینیڈا سے درآمد کی جاسکتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ کینیڈین کمپنیاں پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرسکتی ہیں جن میں کان کنی،توانائی،زرعی مصنوعات، انفارمیشن و کمیونی کیشن ٹیکنالوجیز، لکڑی ، انفرااسٹرکچر و دیگر شعبے قابل ذکر ہیں۔
جنید ماکڈا نے کہاکہ کے سی سی آئی کے ٹورنٹو اور مونٹریل چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کرنے کا خواہش مند ہے جودونوں ملکوں کے تاجربرادری کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں مثبت نتائج برآمد کرنے کا باعث ہوگا۔انہوں نے کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل شعبے کو مشورہ دیا کہ وہ کینیڈا کی مارکیٹ میں بچوں کے کپڑے برآمد کرنے کے مواقع کا جائزہ لے سکتے ہے کیونکہ کینیڈا میں اون، کاٹن اور مصنوعی ریشوں سے بنے بچوں کے کپڑوں پر درآمدی ٹیرف کم ہے۔