احتساب سے کاروبار کے لیےسازگار حالات پیدا ہوں گے۔ مرزا شہزاد اکبر

120

کاروبار و سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کیلئے شفافیت کو فروغ ضروری ہے۔ احمد حسن مغل

اسلام آباد: وزیراعظم کے خصوصی معاون برائے احتساب مرزا شہزاد اکبر نے کہا کہ تاجر برادری معیشت کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے اور موجودہ احتساب کا نظام کاروبار کیلئے سازگار حالات پیدا کرنے میں معاون ثابت ہو گا کیونکہ اس سے شفافیت بہتر ہو گی، کرپشن کم ہو گی اور کاروبار کرنے میں آسانیاں پیدا ہوں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ احتساب کا مقصد لوگوں کا پیچھا کرنا اور ان کو جیل میں ڈالنا نہیں بلکہ اس کا مقصد ملک میں گڈ گورننس کو فروغ دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے 70سال میں ریاست گورننس کو بہتر کرنے میں ناکام رہی اور معاشرے کی کمزور اخلاقی قدروں کی وجہ سے کرپشن کی حوصلہ افزائی ہوئی تاہم موجودہ حکومت ملک میں قانون کی حکمرانی قائم کرنے اور شفاف نظام کو فروغ دینے کیلئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی اہم ذمہ داری ریگولیشن کو بہتر کرنا ہے جبکہ سروس ڈلیوری نجی شعبے کا کام ہے لہذا حکومت ملک کے اداروں کو مضبوط بنانے اور طویل المدت پالیسیاں تشکیل دینے کیلئے کوشاں ہے تا کہ نجی شعبے کو سہولت ہو۔ انہوں نے کہا کہ نیب خودمختار ادارہ ہے تاہم اس کی استعداد کار کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ حکومت انٹی کرپشن اداروں کو مضبوط بنانا چاہتی ہے تا کہ وہ کرپشن کے عام کیسوں سے نمٹ سکیں جبکہ نیب کرپشن کے بڑے کیسوں پر توجہ دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی ممالک سے پاکستان کے اثاثوں کو ملک میں لانے کیلئے وزیراعظم آفس میں ایک اسٹ ریکوری یونٹ قائم کر دیا گیا ہے

تاہم انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کیسوں کو حل کرنے کیلئے کافی عرصہ درکار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کاروبار کی لاگت کافی زیادہ ہے جس وجہ سے ہماری برآمدات کو عالمی مارکیٹ میں سخت مقابلے کا سامنا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ حکومت کاروبار کی لاگت کو کم کرنے کیلئے اور کاروباری ادروں کو سہولت فراہم کرنے کیلئے کئی اقدامات پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری کاروبار کی بہتری کیلئے اپنی تجاویز دے اور حکومت ان پر سنجیدگی سے غور کرے گی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل نے کہا کہ کاروبار و سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کیلئے ملک میں شفافیت کو فروغ دینا اشد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن ملک کی اقتصادی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے لہذا حکومت نیب اور دیگر انٹی کرپشن اداروں کو مزید مضبو ط بنائے اور بلاامتیاز احتساب کو فروغ دے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے مقررہ ٹارگٹ کے حصول میں ایف بی آر کے اقدامات کی وجہ سے موجودہ ٹیکس دہندگان پر مزید بوجھ پڑتا ہے لہذا انہوں نے کہا کہ ٹارگیٹ دینے کی بجائے حکومت ٹیکس کی بنیاد کو وسعت دینے پر توجہ دے جس سے ریونیو بہتر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چیک اینڈ بیلنس کا مضبوط نظام تشکیل دے اور کاروبار کیلئے سازگار ماحول پیدا کرنے کی کوشش کرے جس سے کاروباری سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے گا اور معیشت تیزی سے بحال ہو گی۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر رافعت فرید اور نائب صدر افتخار انور سیٹھی نے کہا کہ حکومت فنانشل مانیٹرنگ سسٹم کو مزید مضبوط بنائے اور شفاف نظام فروغ دے جس سے ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بہتر ہو گا۔ خالد جاوید، طارق صادق، خالد اقبال ملک، میاں اکرم فرید، میاں شوکت مسعود، ظفر بختاوری اور دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مختلف مسائل کی نشاندہی کی اور ان کے حل کیلئے تجاویز دیں