کراچی کا ماسٹر پلان اصل صورت میں بحال کر نے کے لیے ہاکس بے اورنیشنل ہائی وے کی وسیع تر اراضی کو یوٹیلائز کیا جائے
پاکستان وونگ ملز ایسوسی ایشن کے موجودہ سینئر صدر اورسائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے سابق وائس چیئرمین کا بیان
کراچی :پاکستان وونگ ملز ایسوسی ایشن کے موجودہ سینئر صدر اورسائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے سابق وائس چیئرمین یوسف یعقوب پر نس نے رہائشی پلاٹس کو کمرشل میں تبدیل کیے جانے کے اقدامات پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے شہر کا انفرا اسٹرکچر بری طرح تباہ ہوا ہے،اقدامات فوری طور پر واپس لیے جائیں۔
گزشتہ روز اپنے ایک جاری کردہ بیان میں یوسف یعقوب پر نس نے کہا کہ آباد کاری کے لیے ہاکس بے اراضی، ہائی وے ،نیشنل ہائی وے کی وسیع تر اراضی کو یوٹیلائز کیا جائے تا کہ کراچی کا ماسٹر پلان اصل صورت میں بحال رہے۔ نیز صنعتوں کے قیام اور اس کے فروغ میں بڑی رُکاوٹ کی جانب حکومتی توجہ دلاتے ہوئے یوسف یعقوب پر نس نے کہا کہ صنعتوں کے قیام کے لیے اراضی خریداری منافع بخش کاروبار میں تبدیل ہو چکا ہے، صنعتکار صنعتیں قائم کرنے کی غرض سے اراضی خریداری کے بعد مقررہ دورانیہ میں صنعت قائم کرنے کے بجائے پر کشش منافع کی پیشکش کا انتظار کرتے ہیں جس کے نتیجے میں سالہاسال اُس زمین پر صنعتیں قائم نہیں ہوتیں جس کی مثال ہمارے سامنے ہے۔
صنعتوں کے قیام کے لیے خریدی گئی اراضی پر صنعت قائم نہ ہونے کے نقصانات بیان کرتے ہوئے یوسف یعقوب پر نس نے کہا کہ اس کے منفی اثرات صنعتی پیداوار پر واضح کمی، بے روزگاری میں اضافہ، ٹیکس وصولی اہداف میںنا کامی کی صورت میں ملکی معیشت پر پڑھتے نظر آ رہے ہیں۔ ٹھوس تجاویز دیتے ہوئے یوسف یعقوب پر نس کا کہنا تھا کہ حکومت فوری طور پر ٹھوس حکمت عملی مرتب کرتے ہوئے موثر قانون سازی ایسی کریں کہ صنعتکار اراضی خریداری سے قبل متعلقہ صنعت قائم کرنے کا مکمل پرپوزل دستاویزات کی شرائط عائد کی جائے تا کہ خریدی گئی اراضی پر صنعتکار فوری طور پر صنعتیں قائم کرنے کے لازمی طور پر پابند ہو، بصورت دیگر اراضی الاٹمنٹ لیز منسوخ کر دی جائے ،نیز3برس کے اندر صنعتیں قائم نہ ہونے کی نان یوٹیلائزیشن/ سلیب فیس کی مد میں ہوش ربا اضافہ بھی کیا جائے۔