چمالا نگ میں 3 کانکن جاں بحق،گوادر میں ایک شخص قتل 

100

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) بلوچستان کے ضلع دکی کے قریب چمالانگ میں کوئلہ کان میں گیس بھر جانے سے دھماکا ہوا۔ جھلسنے اور ملبے تلے دبنے سے تین کان کن جاں بحق ہوگئے۔ پولیس کے مطابق چمالانگ کے علاقے اکرام بورڈ میں کوئلہ کان میں حادثہ جمعرات کی صبح گیس بھرجانے سے ہونیوالے دھماکے کے باعث پیش آیا۔ دھماکا ہوتے ہی کان کا کئی سو فٹ حصہ بیٹھ گیا۔ مقامی کان کنوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ساتھی کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کیا اور کئی گھنٹے کی کوششوں کے بعد ملے تلے دبنے والے تین کان کنوں کی لاشیں نکال لیں۔ ریسکیو میں حصہ لینے والے ایک کان کن نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والے کان کنوں کے جسم پر جھلسنے کے نشانات بھی موجود ہیں۔ تینوں جاں بحق کان کنوں کا تعلق افغانستان سے بتایا جاتا ہے، جن میں بصیر خان ولد وزیر خان، رحمت اللہ ولد محمد شاہ اور داؤد خان ولد محمد علی شامل ہیں۔ تینوں کی لاشیں ضابطے کی کارروائی کے بعد آبائی وطن روانہ کردی گئیں۔ یاد رہے کہ دو روز قبل بھی چمالانگ میں کوئلہ کان میں زہریلی گیس بھرنے سے دھماکا ہوا تھا، جس میں ایک کانکن جاں بحق اور چار بے ہوش ہوگئے تھے۔ بلوچستان کی کوئلہ کانوں میں مزدوروں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے مناسب انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے آئے دن ایسے حادثات پیش آتے ہیں۔ صرف رواں سال مختلف کوئلہ کان حادثات میں ستر سے زائد کان کن اپنی زندگی گنواچکے ہیں۔ علاوہ ازیں گوادر کے قریب کھلے سمندر میں ماہی گیرنے ساتھی کو قتل کردیا۔ گوادر سے تقریباً دو سو ناٹیکل میل دور کھلے سمندر میں تین روز قبل التوقیر لانچ میں مچھلی کے شکار کے لیے جانے والے دو ماہی گیروں کے درمیان لڑائی ہوئی۔ اس دوران متین نامی ماہی گیر نے کلہاڑی کے وار کرکے ساتھی ماہی گیر کنڈو کو قتل کردیا۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر پاک بحریہ کی ٹیم نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔ واقعہ کے تین روز بعد کشتی ساحل سمندر پر پہنچی تو پاک بحریہ کی ٹیم نے ملزم اور لاش کو لیویز کے حوالے کردیا۔ مزید کارروائی متعلقہ لیویز کررہی ہے۔