حیدر آباد، لینڈ مافیا اور سہولت کاروں کیخلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ

80

حیدر آباد (نمائندہ جسارت) لینڈ مافیا اور ان کے سہولت کاروں کیخلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، عدالت عظمیٰ کے احکامات کی روشنی میں محکمہ ریونیو لینڈ مافیا اور ان کے سہولت کاروں کیخلاف سخت کارروائی کررہا ہے اور تجاوزات کے خاتمے اور قبضہ شدہ اراضی واگزار کرانے کا عمل جاری ہے، ان الفاظ کا اعادہ صوبائی وزیر ریونیو و ریلیف مخدوم محبوب الزماں نے اپنے دفتر میں کچی آبادیز اینڈ گوٹھ فیڈریشن آف پاکستان کے چیئرمین سفیر امن صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی کی قیادت میں ملنے والے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ وفد میں پیر غلام غوث محی الدین حسینی جانی شاہ ، خلیفہ ندیم مجتبیٰ حسنین ، احمد مہران گوریا ایڈووکیٹ اور محمد جنید احمد ودیگر شامل تھے ۔وفد نے صوبائی وزیر ریونیو کو محکمے کی اراضی پر قائم 115 کچی آبادیوں اور گوٹھوں کو درپیش مسائل اور مالکانہ حقوق، MDA کی اراضی پر گوٹھوں کی آڑ میں لینڈ مافیا اور ان کے سہولت کاروں کے قبضوں اور 26 دیہہ ریڑھی کی اراضی جو کہ جامعہ مصطفی مدنی یونیورسٹی کے لیے مختص ہے پر تجاوازت کے خاتمے کے حوالے سے یاد داشت پیش کی۔ صوبائی وزیر ریونیو نے کہا کہ سرکاری اراضیوں پر کسی بھی صورت لینڈ مافیا اور ان کے سہولت کاروں کو سرگرمیوں کی اجازت نہیں دیں گے، لینڈ مافیا ناسور کی حیثیت رکھتی ہے جن کے خاتمے کے لیے محکمہ ریونیو ہر ممکن اقدامات کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمے کے افسران کو ہدایات جاری کردی گئی ہے کہ اہلکار اپنے فرائض کی ادائیگی میں سنجیدگی اور مستعدی کا مظاہرہ کریں اور اٹھائے گئے اقدامات کو بروقت نتیجہ خیز بنائیں۔ انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ وہ دربار حقانی اور جامعہ مصطفی مدنی یونیورسٹی کے لیے مختص زمین پر تجاوزات اور قبضوں کے خاتمے کے لیے فوری طور پر اقدامات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت چیئرمین بلاول زرداری کی ہدایات اور وزیر سندھ کی قیادت میں عوام کے حقوق کی فراہمی کو یقینی بنارہی ہے۔ خصوصاً تعلیم، صحت اور ریونیو کے شعبے میں بہتری اور دیگر مسائل کے حل کے لیے مثبت اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ریونیو کی اراضی پر کچی آبادی قوانین کی شرائط پورا کرنے والی آبادیوں کے مسائل کے حل کے لیے بھی اقدامات اٹھائے جائیں گے اور ان کے مالکانہ حقوق کے لیے محکمہ ریونیو، محکمہ کچی آبادی، MDA اور KDA کی مشترکہ ٹیم بنائی جائے گی جوکہ سروے کرکے رپورٹ پیش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوامی خدمت ہی اصل سیاست اور عبادت ہے جس پر پیپلز پارٹی کار بند ہے۔ احتساب کا جو ڈرامہ پلے کررہی ہے، اس کے نتائج پاکستان کے لیے خطرناک ہوں گے، وفاقی حکومت کا صوبوں کو حاصل اختیارات سلب کرنے کے لیے 18ویں ترمیم ختم کرنے کا منصوبہ کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی یوٹرن پالیسیوں کے باعث ملک معاشی، سماجی، سیاسی اور انتظامی بحرانوں کا شکار ہورہا ہے۔ وفاقی حکومت منی بجٹ لا کر عوام پر مہنگائی اور ٹیکسوں کا بوجھ ڈال رہی ہے جوکہ حکومت کی پانچ ماہ کی ناکام معاشی اور انتظامی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے جبکہ وفاقی حکومت اپوزیشن کی احتساب کے نام پر آواز دبا کر اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈال رہی ہے۔ وفاقی حکومت سندھ فتح کرنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دے، سندھ کے عوام وفاقی حکومت کے کسی بھی غیر جمہوری اقدام کا حصہ نہیں بنیں گے۔