وفاقی حکومت دوائیں مہنگی کر کے صحت کی سہولتوں کو عوام کی پہنچ سے دور کر رہی ہے، مرتضی وہاب کا لانڈھی میں چیسٹ پین یونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب

241
صوبائی مشیر اطلاعات و قانون مرتضی وہاب لانڈھی میں این آئی سی وی ڈی کے آٹھویں چیسٹ پین یونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ کے مشیر اطلاعات و قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت دوائیں مہنگی کر کے صحت کی سہولتوں کو عوام کی پہنچ سے دور کر رہی ہے جب کہ سندھ حکومت این آئی سی وی ڈی کے سیٹیلائٹ سینٹرز اور چیسٹ پین یونٹس کے ذریعے صحت کی معیاری سہولتیں لوگوں کی دہلیز تک پہنچا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کو سندھ دھرتی پر خوش آمدید کہتے ہیں لیکن اگر وہ سازشی وائسرائے بن کر آئے تو قبول نہیں، دل کی بیماریوں کے علاج کو دوسرے صوبوں تک پھیلائیں گے، زمین تلاش کر رہے ہیں، تحریک انصاف کا دوسرا نام غرور و تکبر ہے، این آئی سی وی ڈی نے گزشتہ سال چیسٹ پین یونٹس کے ذریعے ڈیڑھ لاکھ دل کے مریضوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی اور5 ہزارسے زائد زندگیاں بچائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو لانڈھی میں این آئی سی وی ڈی کے آٹھویں چیسٹ پین یونٹ کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
تقریب سے میئر کراچی وسیم اختر، این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پروفیسر ندیم قمر اور این آئی سی وی ڈی کے بورڈ آف گورنرز کے ممبر امین ہاشوانی نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر پروفیسر ندیم رضوی، ڈاکٹر حمید اللہ، حیدر اعوان اور عذرا مقصود بھی موجود تھیں۔ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا وعدہ ہے کہ صحت کی سہولتیں ہر گھر تک پہنچائیں گے، وفاقی حکومت دواﺅں کی قیمتوں میں اضافہ کر کے صحت کی سہولتوں کو عوام کی پہنچ سے دور کر رہی ہے، ہم این آئی سی وی ڈی کو ماڈل ادارہ بنا کر صحت کی سہولتیں لوگوں کی دہلیز تک پہنچا رہے ہیں، فواد چوہدری کو سندھ دھرتی پر خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر کسی سازشی وائسرائے کے طور پر قدم رکھا تو قبول نہیں کریں گے، وہ سندھ کے90 ارب روپے دینے آئیں، لوگوں کو گیس و بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے ریلیف دینے آئیں ہم ان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ این آئی سی وی ڈی یونٹس کا جال پورے سندھ میں بچھادیا گیا ہے، جب یہ اسپتال 18 ویں ترمیم کے بعد ہمارے حوالے کیا گیا تو ہم نے اسے بنا کر دکھایا، اندرون سندھ سے اب کراچی مریض کم لائے جا رہے ہیں، کیوں کہ سکھر، ٹنڈو محمد خان جیسے شہروں میں مریض استفادہ کررہے ہیں،
کراچی بڑا شہر ہے جہاں ٹریفک کا مسئلہ ہے، ان چیسٹ پین یونٹس کے قیام سے ٹریفک جام کے صورت میں شہریوں کو ان کے گھر کے قریب دل کے علاج کی سہولیت مہیا ہو گئی ہے، چیسٹ پین یونٹ کا مقصد فوری علاج ہے، دل کے مریضوں کے لیے این آئی سی وی ڈی کی ٹیم فرشتہ ہے۔ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بہتر انتظامی امور کے لیے اس ادارے کا نام تبدیل کیا ہے، ہمیں کسی قسم کے تحفظات نہیں ہیں، انتظامیہ بھی قانون کے تابع ہے، اس ادارے میں اگر کرپشن ہوتی تو لانڈھی کے مکینوں کو یہ تحفہ نہ ملتا، اس ادارے کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ہو رہا ہے، سندھ حکومت تجاوزات کے خلاف آپریشن کی تائید کرنے کے ساتھ متاثرین کی بحالی پر بھی یقین رکھتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ این آئی سی ایچ کو بھی سندھ بھر میں پھیلانے کا ارادہ ہے،300 اسامیوں پر 3 ہزار لوگ آئے تھے انہیں تہذیب کا دامن سنبھالنا چاہیے تھا، پیپلز پارٹی لوگوں کو روزگار فراہم کرنا چاہتی ہے۔
مئیر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ این آئی سی وی ڈی کی کاوشوں کو سراہتا ہوں، ہزاروں مریضوں کو ان یونٹس سے فائدہ پہنچ رہا ہے، کے ایم سی اس حوالے سے ہر ممکن مدد کرنے کو تیار ہے، سب مل کر ایک اچھے کام میں ساتھ دیں، این آئی سی وی ڈی شہر میں خدمات انجام دے رہا ہے، این آئی سی وی ڈی کے چیسٹ پین یونٹس سے شہریوں کو عارضہ قلب کے حوالے سے آگاہی ملی ہے، چیسٹ پین یونٹس سے لوگوں کا بروقت علاج ممکن ہو سکا، کے ایم سی این آئی سی وی ڈی کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر کھڑی ہے، این آئی سی وی ڈی کی ترقی و جدت میں سندھ حکومت کا بہت ہاتھ ہے۔ ڈاکٹر ندیم قمرنے کہا کہ دنیا کے بہترین دل کے اسپتالوں میں اب این آئی سی وی ڈی کا شمار ہوتا ہے، بہترین انجیو پلاسٹی میں این آئی سی وی ڈی کا نام ہے، ہمارا شمار دنیا کے نام ور اسپتالوں میں ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ آٹھواں چیسٹ پین یونٹ ہے جس کا آغاز کیا گیا اور یہاں دو روز سے مریضوں کو دل کے علاج کی ابتدائی طبی امداد دی جا رہی ہے، شہر کے دیگر علاقوں میں پہلے سے موجود7 چیسٹ پین یونٹس نے ایک سال کے دوران ڈیڑھ لاکھ مریضوں کو طبی سہولتیں فراہم کیں اور پانچ ہزار سے زائد مریضوں کی زندگیاں بچائیں، شہر کے مختلف علاقوں میں مزید 8 چیسٹ پین یونٹس قائم کریں گے تاکہ ہر شہری کو گھر کے قریب دل کے علاج کی سہولت مہیا ہو سکے۔