میگا کرپشن کیسز کے حوالے سے نیب کی کارکردگی بہتر کرنے کی ضرورت ہے، امیر العظیم

64

 

لاہور(وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہاہے کہ بیرونی سرمایہ کاری میں کمی کے حوالے سے اسٹیٹ بینک کی تازہ رپورٹ انتہائی تشویشناک ہے۔صرف 6 ماہ کے دوران بیرونی سرمایہ کاری میں77فیصد کمی اوراسٹاک مارکیٹ میں مختصر عرصے کے دوران پونے تین ارب روپے کا نکل جانا اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت کے پاس معیشت کی بہتری کے لیے کسی بھی قسم کی کوئی ٹھوس حکمت عملی نہیں۔ ملک میں کرپشن کا ناسور کینسر سے زیادہ خطرناک بن چکا ہے۔ ہر سال اربوں روپے کی کرپشن نے پورے نظام کوتلپٹ کردیا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزلاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں کی طرح موجودہ حکومت کے دوراقتدار میں بھی محض ڈنگ ٹپاؤ پالیسیوں سے کام چلایا جا رہا ہے۔اوپر سے لیکر نیچے تک کرپٹ مافیا ملک وقوم کو لوٹنے میں مصروف ہے۔ اب تک اقتدارمیں آنے والی ہر پارٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے کرپشن کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے ہیں۔ہمیشہ کرپٹ اور لٹیرے سیاستدانوں نے قومی وسائل پر قابض ہو کر قوم کو غربت، مہنگائی اور لوڈ شیڈنگ کے اندھیروں میں دھکیلا ہے۔انہوں نے کہاکہ میگاکرپشن کیسز کے حوالے سے نیب کی کارکردگی بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔کرپشن اور بدعنوانی میں ملوث تمام چھوٹے بڑے مجرموں کوقوم کے سامنے لایاجائے۔انہوں نے کہاکہ ملک میں روزانہ 10سے12ارب روپے کی کرپشن ہورہی ہے جس کا اعتراف سابق چیئرمین نیب خود کرچکے ہیں۔گزشتہ تین عشروں سے کرپشن کاناسور پاکستان کی سیاست اور سول وملٹری اوربیوروکریسی کواپنے حصار میں لیے ہوئے ہے۔جب تک کرپشن کرنے والے بڑے عناصر کونہیں پکڑاجائے گا ،نچلی سطح پر کرپشن کاقلع قمع ممکن نہیں۔ امیر العظیم نے مزیدکہاکہ کرپشن کامرض مسلسل پھیلتاہی چلاجارہاہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک میں حقیقی احتساب کانظام رائج ہو اور ملک میں بلا تفریق سب کا احتساب ہونا چاہیے ۔