پاکستان کے سر پرایف اے ایف ٹی بلیک لسٹ کی لٹکتی تلوار ہٹانے کے لئے حکومت اقدام کرے

184

پاکستان کی منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کے خلاف کارکرد کا اطمینان حوصلہ افزاء ہے۔
2015سے اب تک4ہزار کے لگ بھگ مشتبہ ٹرانزیکشن روکناحکومت کی بڑی کامیابی ہے۔ میاں زاہد حسین

پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل ایف پی سی سی آئی کے سینئر وائس چےئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ سڈنی آسٹریلیا میں فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ہونے والے اجلاس میں FATFنے پاکستان کی کارکردگی کو گزشتہ سے بہتر قرار دیا اور سراہا جو یقیناًحوصلہ افزا بات ہے

تاہم پاکستان کے سر پر بلیک لسٹ ہونے کی تلوار بدستور لٹکتی رہے گی ، مئی میں ہونے والے اجلاس میں بین الاقوامی ایجنسی برائے منی لانڈرنگ و ٹیرر فنانسنگ اپنی حتمی رپورٹ پیش کرے گی جس کے نتیجے میں یہ فیصلہ ہوگا کہ پاکستان گرے لسٹ سے گرین لسٹ یا بلیک لسٹ ہوگا۔پاکستان کو بلیک لسٹ ہونے سے بچانے کے لئے حکومت کو ہر ممکن کوشش کرنی چاہئے اور سفارتی سطح پر امریکاکو پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دی گئی قربانیوں کا احساس دلانا چاہئے۔

پاکستان دہشت گردی سے متاثرہ ممالک میں 5ویں نمبر پر ہے جس کو 80ہزار افراد کی شہادت، 120ارب ڈالر کا معاشی خسارہ اور لاکھوں لوگوں کی نقل مکانی کا سامنا کرنا پڑا۔ افواج پاکستان اور پاکستان کی بہادر قوم کی قربانیوں کی بدولت پاکستان میں دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہوسکا جس کا اعتراف پوری دنیا کرتی ہے۔میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ حکومت نے کی منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ روکنے کے لئے 27سفارشات کی بابت حالیہ اجلاس سے پہلے تفصیلی رپورٹ بھیجی جس میں پاکستان کی اب تک حاصل کی گئی کامیابیوں کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کے

خلاف کئے گئے اقدامات کا بھی ذکر کیا گیاہے ۔2015سے اب تک 3677مشتبہ ٹرانزیکشنزکو روکا گیا ہے جس میں سے 1167یعنی 32فیصدصرف2018میں روکی گئی ہیں جو یقیناًایک بڑی کامیابی ہے۔روکی گئی مشتبہ رقوم میں نقد چندے، کرنسی اسمگلنگ، قدرتی وسائل، منشیات وغیرہ شامل ہیں جن کو روکنے میں ایف بی آر، اسٹیٹ بینک اور ایف آئی اے نے بھرپور کردار ادا کیا، جو قابل تحسین ہے۔افغانستان اور ایران کے ساتھ پاکستانی بارڈروں پر سیکیورٹی اور نگرانی بڑھانے کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی بھی بڑھائی گئی ہے جس سے غیر قانونی اور مشتبہ کاروائیوں کو روکنے میں مدد ملے گی۔

ساحلی پٹی کے ذریعے اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے بھی نگرانی اور سیکیورٹی بڑھانے کے لئے اقدامات کئے گئے ہیں، جس سے مثبت نتائج مرتب ہونگے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ اگر پاکستا ن FATFکے اہداف کو حاصل کرنے میں ناکام رہتا ہے تو ایران اور شمالی کوریا کی طرح بلیک لسٹ کیا جاسکتا ہے جس سے پاکستان کے بینکنگ چینل پر منفی اثرات مرتب ہونے کے ساتھ ساتھ برآمدات، درآمدات،بیرونی سرمایہ کاری اور بیرونی قرضوں کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ بلیک لسٹ میں شمولیت سے بچنے کے لئے تمام ملکی اداروں کا فعال کردار ناگزیر ہے ۔ مئی سے پہلے ہی حکومت کو FATFکے مقررہ اہداف حاصل کرنے پر پوری صلاحیتیں صرف کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ستمبر تک ہر حال میں پاکستان کا گرے لسٹ سے گرین لسٹ میں شامل ہونے کا فیصلہ ہوسکے۔